مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں سخي مزار میں داخل ہونے کے بعد مسلح وہابی دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں پولیس افسر سمیت 14 عزادار شہید اور 36 زخمی ہوگئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق افغان دارالحکومت کابل کے کرتی سخی مزار میں مسلح افراد نے داخل ہو کر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک پولیس افسر سمیت 14 افراد زخمی اور 36 زخمی ہوگئے۔ وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق ایک حملہ آور کو مقابلے میں ہلاک کیا جاچکا ہے جب کہ دیگر کی تلاش کے لئے سیکیورٹی فورسز نے مزار کا محاصرہ کرتے ہوئے آپریشن شروع کردیا۔کابل پولیس چیف عبدالرحمان رحیمی کا کہنا ہے کہ ایک سے زائد حملہ آوروں نے کرتی سخی مزار میں لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے متعدد افراد کو بحفاظت نکال لیا جب کہ حملہ آوروں کی فائرنگ کے نتیجے میں13 شہری اور ایک پولیس افسر جاں بحق اور 3 اہلکاروں سمیت 24 افراد زخمی ہوگئے ابھی تک کسی دہشت گرد گروہ نے ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن خيال کیا جاتا ہے کہ اس حملے میں خونخوار وہابی دہشت گرد ملوث ہیں۔ یوم عاشور کے موقع پر دارالحکومت کابل میں دہشت گردی کا خدشہ پہلے سے موجود تھا جس کے پیش نظر غیرملکی سفارتخانوں کے عملے کی نقل و حرکت محدود رکھنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔
اجراء کی تاریخ: 11 اکتوبر 2016 - 23:53
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں کرتی سخي مزار میں داخل ہونے کے بعد مسلح وہابی دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں پولیس افسر سمیت 14 عزادار شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔