اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ایک باخبر ذرائع نے مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی وزير خارجہ محمد جواد ظریف نے جرمنی کے وزير خزانہ سیگمر جیبرل سے ملاقات نہیں کی۔ اطلاعات کے مطابق جرمن چانسلر کے معاون اور جرمنی کے وزیر خزانہ کی ایران کے امور میں واضح مداخلت کے پیش نظر ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے تہران کے دورے پر آئے جرمن وزیر خزانہ سے ملاقات نہ کرکے جرمنی کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔۔ جرمن کے وزیر خزانہ 2 اکتوبر بروز اتوار تہران پہنچے جہاں انھوں نے ایران اور جرمنی کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں شرکت کی۔ جرمنی کےوزیر خزانہ نے ایران کے دورے سے قبل کہا تھا کہ ایران اسی صورت میں جرمنی کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرسکتا ہے جب وہ اسرائيل کو تسلیم کرلے ۔ ایرانی حکام نے جرمنی کے وزیر خزانہ کے اس بیان کو ایران کے امور میں واضح مداخلت قراردیا اور ایرانی عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ صادق آملی لاریجانی نے ایرانی وزارت خارجہ پر زوردیا کہ وہ اس قسم کے متکبر اور مغرور افراد کو ویزا صادر کرنے سے پرہیز کرے۔
ادھر ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے بھی کہا ہے کہ ایران اور جرمنی کے باہمی تعلقات باہمی احترام پر استوار ہیں اور جرمنی کو ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گي۔ ترجمان نے کہا کہ جو ممالک خود انسانی حقوق کی واضح اور آشکار خلاف ورزیوں کا ارتکاب کررہے ہیں انھیں دوسرے ممالک کو درس دینے سے اجتناب کرنا چاہیے اور اپنے ممالک کے اندر انسانی حقوق کو تحفظ فراہم کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ایران کبھی بھی غاصب صہیونی حکومت کو تسلیم نہیں کرےگا۔