مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے قنل کیا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اوڑی میں ہندوستانی فوجی کیمپ پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد کشیدگی بڑھ رہی ہے اور ہندوستان نے پاکستان کو سندھ طاس معاہدہ توڑنے کی دھمکی دیدی ہے۔
ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے میڈیا بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان اور انڈیا میں سندھ طاس معاہدے پر اختلافات موجود ہیں اور یہ ایک ایسا معاہدہ ہے جس پر دونوں ملکوں کو ہی تحفظات ہیں ۔ لیکن مجھے یہاں ایک بات کہنی پڑے گی کہ باہمی تعاون کیلئے اچھی ساکھ اور آپس کا اعتماد ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا اس طرح کے معاہدے پر عمل درآمد کیلئے ضروری ہے کہ دونوں طرف سے ہی باہمی اعتماد اور تعاون قائم ہو اور یہ تعاون یکطرفہ کبھی نہیں ہوسکتا ، باہمی اعتماد ٹوٹنے کی صورت میں کوئی معاہدہ مکمل نہیں ہوسکتا۔
واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ کسی بھی جنگی صورتحال میں انڈیا پاکستان کا پانی روک سکتا ہے جس پر ورلڈ بینک نے دونوں ملکوں کے درمیان 1960 میں سندھ طاس معاہدہ کرادیا تھا۔ معاہدے کے تحت انڈیا کو پنجاب سے بہنے والے تین مشرقی دریاؤں بیاس، راوی اور ستلج پر کنٹرول دیا گیا جبکہ پاکستان کو جموں و کشمیر سے نکلنے والے مغربی دریاؤں چناب اور جہلم کا پانی استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
اجراء کی تاریخ: 23 ستمبر 2016 - 10:39
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اوڑی میں ہندوستانی فوجی کیمپ پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد کشیدگی بڑھ رہی ہے اور ہندوستان نے پاکستان کو سندھ طاس معاہدہ توڑنے کی دھمکی دیدی ہے۔