مہر خبررساں ایجنسی نے آناتولی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترک حکومت نے جنوب مشرقی کُرد اکثریتی قصبوں کے 28 منتخب میئرز کو ان کے عہدوں سے برطرف کردیا ہے میئرز کی برطرفی کے بعد ہنگاموں کا آغاز ہوگیا ہے ۔ برطرف ہونے والے 28 میں سے 24 میئرز کو کردستان ورکر پارٹی کے ساتھ تعلقات کے شبہ میں عہدوں سے ہٹایا گیا ہے، دیگر میئرز کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ ان کا فتح اللہ گولن کے ساتھ تعلق ہے ۔
برطرف میئرز کی جگہ حکومت نے اپنے با اعتماد میئرز کو تعینات کیا ہے ۔اطلاعات کے مطابق پولیس نے سٹی ہال کے باہر موجود مظاہرین کو آنسو گیس اور پانی کی توپوں سے منتشر کردیا ۔ترک ذرائع کے مطابق متاثرہ علاقوں میں ان واقعات کے نتیجے میں بجلی اور انٹرنیٹ کی فراہمی بند کر دی گئی ہے۔
ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد لگائی جانے والی ایمرجنسی کے نتیجے میں حکومت اب تک ہزاروں فوجی افسران سمیت مختلف اداروں میں کام کرنے والے 82 ہزار افرادکو برطرف کرچکی ہے ۔
اجراء کی تاریخ: 12 ستمبر 2016 - 12:03
ترک حکومت نے جنوب مشرقی کُرد اکثریتی قصبوں کے 28 منتخب میئرز کو ان کے عہدوں سے برطرف کردیا ہے میئرز کی برطرفی کے بعد ہنگاموں کا آغاز ہوگیا ہے ۔