مہر خبررساں ایجنسی نے الجزيرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ اور روس کے درمیان شام کے معاملے پر ہونے والے مذاکرات کسی نتیجے تک پہنچے بغیر ختم ہوگئے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان شام کے مسئلہ پر اختلافات باقی ہیں۔امریکی وزارت خارجہ کے سینئر عہدے دار کے مطابق شام کے مسئلے پر امریکہ اور روس کے درمیان اختلافات برقرار ہیں اور ہینگ ژو میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لارووف کے درمیان مذاکرات بغیر کسی سمجھوتے کے ختم ہوگئے ہیں۔ مذاکرات سے قبل اس بات کا امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ شام کے بارے میں امریکہ اور روس کسی نتیجے تک پہنچ جائیں گے۔ واضح رہے کہ شام میں گزشتہ پانچ برس سے جاری امریکی اور سعودی عرب کی دہشت گردی کے نتیجے میں تین لاکھ کے قریب افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں۔ امریکہ اور سعودی عرب شام ميں دہشت گردوں کی بڑے پمیانے پر پشتپناہی کررہے ہیں۔ امیرکہ اور سعودی عرب لیبیا کے صدر کرنل قذافی کی طرح شام کے صدر بشار اسد کو بھی اقتدار سے ہٹا کر اسے ختم کرنا چاہتے تھے اور اس سلسلے میں انھوں نے 80 ممالک کے وہابی دہشت گردوں کو شام روانہ کرنے میں سہولیات فراہم کیں اور دہشت گردوں کے لئے ترکی میں فوجی تربیتی کیمپ قائم کئے لیکن شام کے صدر بشار اسد کی مدد کے لئے حزب اللہ اور ایران پہنچ گئے جس کے نتیجے میں امیرکہ اور سعودی عرب اور ان کے اتحادیوں کا شام کے بارے میںم نصوبہ ناکام ہوگیا اور پھر روس نے بھی شام کے صدر کی کھل کر حمایت شروع کردی جس کے بعد شامی صدر کے خلاف محاذ بالکل کمزور اور ناکام ہوگيا ہے اور امریکہ و سعودی رعب کے پروردہ دہشت گردوں کو شام میں اسوقت تباہی و بربادی کا سامنا ہے دہشت گردوں کو سعودی عرب اور امریکہ پر بھی شدید غصہ ہے کہ انھوں نے اپنے وعدوں کے مطابق عمل نہیں کیا۔
اجراء کی تاریخ: 5 ستمبر 2016 - 13:01
امریکہ اور روس کے درمیان شام کے معاملے پر ہونے والے مذاکرات کسی نتیجے تک پہنچے بغیر ختم ہوگئے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان شام کے مسئلہ پر اختلافات باقی ہیں۔