مہر خبررساں ایجنسی کے سیاسی شعبہ کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں عالمی اہلبیت کونسل کے سکریٹری حجۃ الاسلام والمسلمین اختری نے حجاج بیت اللہ الحرام کے ساتھ سعودی عرب کے حکام کی توہین آمیز رفتار اور ان کی ناقص کارکردگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے حکام کی توہین آمیز رفتار، غفلت ، لاپرواہی اور ان کی ناقص کارکردگی بنا پر حجاج کی جان اور عزت کوبڑے خطرات لاحق تھے اور سعودی عرب نے حجاج کی سکیورٹی اور عزت و اکرام کے بارے میں کوئي ضمانت نہیں دی اور ویزا صادر کرنے کے ناقص اور غیر منطقی امور پر اصرار کرتا رہا اور سعودی عرب کے غیر منطقی اور غیر انسانی شرائط کی بنا پرایرانیوں کی جان اور عزت کو محفوظ رکھنے کے لئے اس سال ایران نےحج پرنہ جانے کا فیصلہ کیا کیونکہ سعودی عرب کے حکام کی جانب سے حجاج کی عزت اور جان کو خطرات لاحق تھے اور سعودی عرب کے حکام حاجیوں کی عزت و تکریم کرنے کے بجائے ان کی توہین اور تذلیل کرتے ہیں اور گذشتہ سال منی کا المناک واقعہ سعودی عرب کے حکام کی توہین آمیز رفتار، غفلت اور ان کی ناقص کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کے حکام نے اس سال ایرانی حاجیوں کو ویزا صادر کرنے کے سلسلے میں متعدد مشکلات کھڑی کردیں ، سعودی حکام نے جان بوجھ کر ایرانی حجاج کی عزت نفس کے ساتھ کھیلنا شروع کردیا اور انھیں اس سال فریضہ حج سے محروم کرنے کی اپنی سازشوں اور پالیسیوں کو عملی جامہ پہنا دیا سعودی عرب کے حکام کی طرف سے توہین آمیزرفتار کے پیش نظر اور ایرانی حجاج کی عزت و جان کو محفوظ رکھنے کے لئے اس سال حج پر نہ جانے کا فیصلہ کیا گيا ورنہ ایران نے فریضہ حج ادا کرنے کے سلسلے میں تمام امور مہیا کررکھےتھے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب حج کے سلسلے میں امریکی اشاروں پر عمل کررہا ہے سعودی عرب نے مکہ و مدینہ کی سکیورٹی کے امور امریکی اور اسرائیلی سکیورٹی کمپنیوں کے حوالے کررکھے ہیں ۔ اور آل سعود نے عملی طور پر حرمین الشریفین کا انتظآم اسرائیل اور امریکہ کے حوالے کردیا ہے۔ سعودی عرب اپنی سیاسی پالیسیوں کو دوسرے اسلامی ممالک پر مسلط کرنے کی تلاش و کوشش کرتا ہے اور سعودی عرب خود فریضہ حج کو اپنے سیاسی اغراض و مقاصد اور وہابیت کے فروغ کے لئے استعمال کرتا ہے انھوں نے کہا کہ مشرکین سے برائت فریضہ حج کا ایک اہم اصول ہے جسے سعودی حکام منعقد کرنے کی اجازت نہیں دیتے کیونکہ وہ امریکی اور اسرائیلی پالیسیوں پر گامزن ہیں۔ سعودی حکام اس دور کے شیاطین کے ساتھ ہیں اور ان کے خلاف کسی کو بولنے کی اجازت نہیں دیتے کیونکہ وہ خزد بڑے شیطان امیرکہ کے حامی اور طرفدار ہیں اور امریکی فوجی اتحاد کا حصہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب نے حج کی روح کو ختم کردیا ہے۔
عالمی اہلبیت کونسل کے سکریٹری نے گذشتہ سال منی کے المناک واقعہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ منی کے المناک واقعہ میں سعودی عرب کے حکام کی ناقص کارکردگی اور حجاج کے ساتھ توہین آمیز رفتار نے عالم اسلام کو داغ دار بنا دیا اور سعودی عرب کے حکام نے ہزاروں حاجیوں کو منی میں قربانی کی بھنٹ چڑھا دیا انھوں نے کہا کہ منی کا دردناک واقعہ تاریخ اسلام میں ہمیشہ زندہ رہےگا اور سعودی عرب کے حکام کو منی کے المناک واقعہ کے بارے میں جوابدینا پڑےگا۔ انھوں نے کہا کہ منی کے واقعہ کے کئی دردناک پہلو ہیں منی میں کئی اسلامی ممالک کے حاجیوں نے تشنہ لب دم توڑدیا اور سعودی عرب کے حکام انھیں ایک گھونٹ پانی بھی نہیں پلا سکے۔