ہندوستانی وزارت داخلہ نے ذاکر نائیک کے ادارے اسلامک ریسرچ سینٹر (آئی آر سی) کو فارن کنٹریبیوشن ایکٹ (ایف سی آر اے) لائسنس جاری کرنے پر 4 افسران کو معطل کردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی وزارت داخلہ نے ذاکر نائیک کے ادارے اسلامک ریسرچ سینٹر (آئی آر سی) کو فارن کنٹریبیوشن ایکٹ (ایف سی آر اے) لائسنس جاری کرنے پر 4 افسران کو معطل کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق وہابی دیوبندی مبلغ ذاکر نائیک پر وہابی دیوبندی دہشت گردوں کی حمایت کا الزام ہے ۔ ہندوستانی وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا ہے کہ ذاکر نائیک کے خلاف ابھی تک کوئی بھی مقدمہ درج نہیں ہے تاہم ان کے اور ان کے ادارے کے خلاف تفتیش جاری ہے اس لئے انہیں لائسنس نہیں دیا جانا چاہیئے تھا، غفلت کے مرتکب 4 افسران کو فوری طور پر معطل کردیا گیا ہے۔  واضح رہے کہ ذاکرنائیک رواں برس جولائی میں بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے ریسٹورنٹ پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد سے ہندوستانی حکام کی تفتیش کی زد میں ہیں کوینکہ بنگلہ دیش میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں  ملوث بعض دہشت گرد ذاکر نائیک کے ادارے سے منسلک رہے تھے۔ بنگلہ دیش کے ریسٹورنٹ پر حملے میں غیر ملکیوں سمیت 28 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ بنگلہ دیش کی وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ حملہ آور ذاکر نائیک کے بیانات سے متاثر تھے۔

ڈھاکہ میں ہونے والے حملے کے بعد بنگلہ دیش میں ذاکر نائیک کے چینل پیس ٹی وی پر پابندی عائد کردی گئی تھی جب کہ بھارتی ریاست مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ نے ممبئی پولیس کو ذاکر نائیک کی تقاریر، مضامین اور ان کے ادارے کی فنڈنگ کی تفتیش کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔