سعودی عرب میں ملازمت کرنے والے ہزاروں پاکستانی شہریوں کی مشکلات میں ہر گزرتے روز کے ساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے، تنخواہوں سے محروم ان پاکستانیوں کے ورک پرمٹ بھی ختم ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے انہیں گرفتاری کا خوف لاحق ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب میں ملازمت کرنے والے ہزاروں پاکستانی شہریوں کی مشکلات میں ہر گزرتے روز کے ساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے، تنخواہوں سے محروم ان پاکستانیوں کے ورک پرمٹ بھی ختم ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے انہیں گرفتاری کا خوف لاحق ہے۔ سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے حکام کی جانب سے انھیں توہین اور تذلیل کا سامنا ہے پاکستانی شہریوں کا کہنا ہے کہ کام کے بعد ہم فوراً اپنی قیام گاہ میں واپس آجاتے ہیں، باہر نکلتے ہوئے ہمیں گرفتاری کا خوف رہتا ہے۔ سعودی عرب میں تعمیراتی کمپنی یونائیٹڈ سیماک کئی ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی میں ناکام ہے اور یہاں کام کرنے والے سیکڑوں پاکستانی ملازمین غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہیں۔کمپنی کی جانب سے متعدد بار وعدے کیے گئے کہ وہ جلد ملازمین کے بقایا جات ادا کردیں گے تاہم یہ وعدے وفا نہ ہوسکے اور مجبوراً ملازمین کو انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے معاملے کو لیبر کورٹ لے جانا پڑا۔تاہم اس عدالتی جنگ کا فیصلہ اب تک نہیں آیا اور وطن سے دور روزی کمانے والے پاکستانی شہریوں کی امیدیں اب دم توڑتی جارہی ہیں۔ایک مزدور نے دہائی دی کہ سعودی عرب میں ان کے قیام کے اجازت ناموں کی تجدید نہیں ہوئی کیوں کہ ان کے پاس اتنے پیسے بھی نہیں کہ وہ تجدید کی فیس ادا کرسکیں۔ اطلاعات کے مطابق سعودی رعب میں صرف پاکستنایون کو ہی مشکلات کا سامنا نہیں بلکہ ہندوستان اور دیگر ممالک کے شہریوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔