ترکی کی فوج نے شام کی سرحدی خلاف ورزی کرتے ہوئے شام کے سرحدی شہر جرابلس میں سنی کردوں پر ایک درجن سے زائد ٹینکوں سے حملہ کردیا ہے جبکہ شامی حکومت نے سنی کردوں پر حملے اور شام کی سرحدی خلافورزی پر ترکی کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کی فوج نے شام کی سرحدی خلاف ورزی کرتے ہوئے شام کے سرحدی شہر جرابلس میں سنی کردوں پر ایک درجن سے زائد ٹینکوں سے حملہ کردیا ہے جبکہ شامی حکومت نے سنی کردوں پر حملے اور شام کی سرحدی خلافورزی پر ترکی کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ترکی نے آپریشن کا آغاز جرابلس پر شدید بمباری سے کیا جس میں آرٹلری اور ترک فضائیہ کا استعمال کیا گیا جس نے 12 ہوائی حملے کیے۔ آرٹلری اور راکٹ لانچرز سے 224 راکٹ داغے گئے جبکہ ترک فضائیہ نے بمباری بھی کی۔ ترک صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ حملے کا مقصد سنی کرد باغیوں اور داعش دہشت گردوں کو نشانہ بنانا ہے۔ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے کہا ہے کہ ترکی سے متصل شام کے شمالی علاقوں سے داعش کا صفایا کر دیا جائے گا۔
ادھر روس کا کہنا ہے کو ترکی کو چاہیے کہ وہ شام کی حکومت کے ساتھ ہم آہنگی کرکے وہابی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے ۔