اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ محمد جواد ظریف نے ہاوانا میں کیوبا کے وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اور کیوبا نے امریکی اقتصادی پابندیوں کے خلاف استقامت اور پائداری کا شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے ثابت کردیا ہے کہ امریکہ ایران اور کیوبا پر اپنی پالیسیاں مسلط نہیں کرسکتا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف ایک اعلی اقتصادی اور سیاسی وفد کے ہمراہ امریکی لاطینی ممالک کے دورے کے پہلے مرحلے میں کیوبا میں ہیں ۔ جہاں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ محمد جواد ظریف نے ہاوانا میں کیوبا کے وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اور کیوبا نے امریکی اقتصادی پابندیوں کے خلاف استقامت اور پائداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ثابت کردیا ہے کہ امریکہ ایران اور کیوبا  پر اپنی پالیسیاں مسلط نہیں کرسکتا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے ایرانی عوام کی استقامت اور پائداری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام نے امریکہ کی منہ زوری اور تسلط پسندانہ پالیسیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور ثابت کردیا کہ وہ امریکہ کی تسلط پسندانہ پالیسیوں کے بالکل خلاف ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے امریکہ کی منہ زوری کے مقابلے ميں کیوبا کے عوام کی استقامت کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور کیوبا کے عوام نے ثابت کردیا ہے کہ امریکہ ان پر اپنی پالیسیاں مسلط نہیں کرسکتا۔

ظریف نے کہا کہ اب ہمیں اپنے مشترکہ اہداف کو عملی جامہ پہنانے کے لئے باہمی تعاون کو مزید فروغ دینا چاہیے  ایران اور کویبا ناوابستہ تحریک کے دو اہم رکن ہیں اور باہمی تعاون کے ساتھ اس تنظیم کے اہداف کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

کیوبا کے وزیر خارجہ روڈریگز پلارما نے بھی ایران کی کامیابیوں کو کیوبا کی کامیابیاں قراردیتے ہوئے کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی اور دیگر مختلف شعبوں میں ایران کی پیشرفت اور ترقی پر کیوبا کو فخر ہے اور ہم ایران کی پیشرفت و ترقی کو کیوبا کی ترقی سمجھتے ہیں۔ کیوبا کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ ہیں اور ہم ہر قسم کی ظالمانہ اقتصادی پابندیوں کا مقابلہ کرتے رہیں گے۔

واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف لاطینی امریکہ کے 6 ممالک کے دورے کے پہلے مرحلےمیں کیوبا میں ہیں وہ کیوبا کے بعد نکاراگوئہ ، بولیویہ ، چلی، اکواڈور اور ونزوئلا کا دورہ کریں گے۔