مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان نے افغان مظاہرین کی جانب سے چمن میں " باب دوستی " پر حملے اور پاکستانی پرچم نذر آتش کرنے کے واقعہ کے بعد پاک-افغان بارڈر کو بند کردیا ہے جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان نیٹو سپلائی اور ہر قسم کی تجارتی سرگرمیاں معطل ہوگئیں۔ ذرائع کے مطابق یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کے متنازع بیان کے خلاف بلوچستان میں عوام نے ایک احتجاجی ریلی نکالی اور چمن بارڈر تک جاپہنچے۔
ادھر افغان شہریوں نے بھی ملک کی 97 سالہ یوم آزادی کے موقع پر ایک ریلی نکالی اور سرحد کے قریب واقع قصبے اسپین بولدک سے گزرتے ہوئے چمن بارڈر پر باب دوستی کے سامنے جمع ہوگئے۔تاہم وہاں پاکستانی شہریوں کو دیکھ کر یہ ریلی پاکستان کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں تبدیل ہوگئی اور ریلی کے شرکاء نے چمن میں 'باب دوستی' پر پاکستان مخالف نعرے لگاتے ہوئے پتھر برسائے، جس سے باب دوستی کے شیشے ٹوٹ گئے۔افغان مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر پاکستان مخالف نعرے درج تھے افغان مظاہرین نے پاکستانی شہریوں کی طرف سے ہندوستانی پرچم جلائے جانے کے جواب میں پاکستان کے پرچم کو آگ لگا دی ۔ پاکستان کے ایک سینئر سیکیورٹی عہدے دار کے مطابق باب دوستی کے مقام پر پاکستانی پرچم نذر آتش کیے جانے کے بعد پاک-افغان بارڈر کو بند کردیا گیا ہے۔