مہر خبررساں ایجنسی نے اے ایف پی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کے اعلیٰ فوجی افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ گذشتہ دو سال کے دوران امریکی اتحاد نےعراق اور شام میں 45000 داعش دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ہے۔اطلاعات کے مطابق داعش کے خلاف امریکی اتحادی مہم کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل سین میک فارلینڈ نے کہا کہ 'ہم نے اندازہ لگایا ہے کہ گذشتہ 11 ماہ میں ہم نے داعش کے 25000 دہشت گردوں کو ہلاک کیا ہے، اگر اس تعداد کو گذشتہ عرصے میں ہلاک ہونے والے 20000 دہشت گردوں میں شامل کردیا جائے تو گذشتہ دو سال میں جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے وہابی دہشت گردوںکی مجموعی تعداد 45000 ہوجائے گی۔انھوں نے کہا کہ ہمارے اندازے کے مطابق داعش کے باقی رہ جانے والے دہشت گردوں کی تعداد 15000 سے 30000 کے درمیان ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو اپنے اہم عہدوں پر نئے لوگوں کو لانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ادھر باخـر ذرائع کے مطابق امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کی داعش کے خلاف کارروائی صرف نمائشی ہے امیرکہ اپنے جہازوں کے ذریعہ داعش کو مسلسل ہتھیار فراہم کررہا ہے داعش کے خلاف امریکہ کی کارروائی سنجیدگی پر مبنی نہیں بلکہ شام میں داعش کے خلاف روس کی کارروائی زیادہ مؤثر ثابت ہوئی ہے۔ ادھر امیرکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اعتراف کیا ہے کہ داعش کی تشکیل میں امریکی صدر باراک اوبامہ اور سابق وزير خارجہ ہیلری کلنٹن کا اہم کردار رہا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 11 اگست 2016 - 19:11
امریکہ کے اعلیٰ فوجی افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ گذشتہ دو سال کے دوران امریکی اتحاد نےعراق اور شام میں 45000 داعش دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ہے۔