مہر خبررساں ایجنسی نے رشیا ٹو ڈے کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کے صدررجب طیب اردوغان روس کے دورے پر آج ماسکو پہنچیں گےجہاں وہ روسی ہم منصب سے ملاقات کریں گے۔ ترک صدر کا کہنا ہے کہ وہ روسی صدر کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنھوں نے ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد ان کا ساتھ دیا۔
ترک صدر نے دورے پر روانگی سے قبل استنبول میں روسی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس دورے کو تعلقات کے ایک نئے آغاز کے طور پر دیکھ رہے ہیں اور وہ اس حوالے سے روسی صدر، روسی عوام اور ترک عوام سب کو نیک خواہشات کا پیغام دیتے ہیں ۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ ناکام فوجی بغاوت کے بعد روس نے یہ بتادیا ہے کہ وہ کس کے ساتھ ہے؟ اور میں اس سلسلے میں مدد فراہم کرنے پر روسی صدر پوتین کا شکر گزار ہوں ۔
واضح رہے کہ اس سے قبل شام کے معاملے پر ترکی نے روس کا فوجی طیارہ مار گرایا تھا جس کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کافی کشیدہ تھے تاہم 15 جولائی کو ترکی میں فوجی بغاوت کو ناکام بنانے میں ایران اور روس نے اہم کردار ادا کیا تھا اور ترکی کو بروقت اس حوالے سے اطلاعات فراہم کی تھیں ایران پہلا ملک تھا جس نے ترکیمیں فوجی بغاوت کی شدید الفاظ میںم ذمت کی اور ایرانی وزير خارجہ نے ایک دن میں تین بار ترک وزير خارجہ سے ٹیلیفون پر گفتگو اور اپنی حمایت کا اعلان کیا۔