اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی اور روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے باکو میں سہ فریقی اور دو فریقی ملاقاتوں میں دہشت گردی کا مقابلہ کرنے ،خطے میں امن و استحکام پیدا کرنے اور باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے سلسلے میں تبادلہ کیا دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں باہمی تعاون پر اتفاق کرتے ہوئے النصرہ فرنٹ کو دہشت گرد تنظيم قراردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی اور روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے باکو میں سہ فریقی اور دو فریقی ملاقاتوں میں دہشت گردی کا مقابلہ کرنے ،خطے میں امن و استحکام پیدا کرنے اور باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے سلسلے میں تبادلہ کیا دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں باہمی تعاون  پر اتفاق کرتے ہوئے النصرہ فرنٹ کو دہشت گرد تنظيم قراردیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے اس ملاقات میں کہا کہ تہران ماسکو کے ساتھ باہمی روابط کو فروغ دین کا خير مقدم کرتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان حالیہ برسوں میں باہمی تعلقات کو مختلف شعبوں میں فروغ ملا ہے ۔ صدر روحانی نے باکو میں روس ، ایران اور آذربائیجان  کے درمیان  سہ فریقی سربراہی اجلاس کو باہمی تعلقات کے فروغ میں اہم قراردیتے ہوئے کہا کہ باکو اجلاس خطے میں امن و استحکام پیدا کرنے اور باہمی تعلقات کے فروغ  کے سلسلے میں کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے۔

صدر حسن روحانی نے ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان ایٹمی معاہدے میں روس کے کردار کو مثبت اور قابل قدر قراردیا اور اس کے نفاذ میں بھی روس کے اقدامات کو مثبت قراردیا۔

روسی صدر نے بھی اس ملاقات میں ایران اور روس کے درمیان باہمی تعاون کو اہم قراردیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات اگے کی سمت بڑھ رہے ہیں اور روس ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں باہمی تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ روسی صدر نے کہا کہ باکو اجلاس باہمی معاہدوں پر نگرانی اور نظارت رکھنے کے سلسلے میں اہم ہے ۔ روسی صدر نے کہا کہ النصرہ فرنٹ دہشت گرد تنظیم ہے نام بدلنے سے کوئي فرق نہیں پڑتا ، کیونکہ فتح الشام کے افرادبھی  وہی دہشت گرد ہیں۔