ترکی کے شہر استنبول میں ناکام فوجی بغاوت کے خلاف اور جمہوریت کے حق میں کئی ملین افراد نے ایک ریلی میں شرکت کی اور جمہوریت اور صدر اردوغان کے حق میں نعرے لگائے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی حریت کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کے شہر استنبول میں ناکام فوجی بغاوت کے خلاف اور جمہوریت کے حق میں کئی ملین افراد نے ایک ریلی میں شرکت کی  اور جمہوریت اور صدر اردوغان کے حق میں نعرے لگائے۔ اطلاعات کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں ناکام فوجی بغاوت کے خلاف اور جمہوریت کے حق میں صدر رجب طیب اردوغان کی قیادت میں حکومت اور اپوزیشن جماعتوں نے ریلی نکالی جسے ’’جمہوریت اورشہدا‘‘ کا نام دیا گیا اوراس میں ترک وزیراعظم اور آرمی چیف سمیت لاکھوں افراد نے شرکت کی، ریلی میں شریک افراد نے ہاتھوں میں قومی پرچم اٹھارکھے تھے جب کہ شرکا صدر رجب طیب اردوغان اور جمہوریت کی حمایت میں نعرے بھی لگاتے رہے۔ ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا کہ  عوام نے ثابت کردیا کہ وہ کسی بھی فوجی بغاوت کو ناکام بنانے کے لیے بہت طاقتور ہیں اورترک عوام  کو اپنے اوپر فخر ہونا چاہیے کیوں کہ ہر شہری صرف اور صرف آزادی اور جمہوریت کے لیے لڑا ہے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ترک وزیراعظم بن علی یلدرم کا کہنا تھا کہ امریکہ میں مقیم جلاوطن رہنما فتح اللہ گولن کو ترکی میں لاکر فوجی بغاوت کے الزام میں سزا دی جائے گی جب کہ ترک آرمی کے سربراہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ  فوجی بغاوت کے پیچھے چھپے غداروں کو سامنے لاکر سزا دی جائے گی۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ترکی میں فوج نے اقتدار پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جسے ترک صدر کی اپیل پر عوام، پولیس اور جمہوریت پسندوں  نے مکمل طور پر ناکام بنا دیا جب کہ بغاوت کے دوران 104 پولیس اہلکاروں سمیت265 افراد ہلاک اور 1500 سے زائد  زخمی ہوئے تھے۔