پاکستان اور ایران کے درمیان وہابی دہشت گرد تنظیم داعش اور دیگر خطرات سے نمٹنے کے حوالے سے تعاون پر اتفاق ہوگیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان وہابی دہشت گرد تنظیم داعش اور دیگر خطرات سے نمٹنے کے حوالے سے تعاون پر اتفاق ہوگیا ہے۔اطلاعات کے مطابق  ایران اور پاکستان کے حکام کے درمیان تہران میں ہونے والی باہمی سیاسی مشاورت  کے بعد دہشتگردی کے خلاف تعاون پر اتفاق کیا گیا ہے۔

پاکستان کے سکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے پاکستانی وفد کی قیادت کی جبکہ ایرانی وفد کی قیادت ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے ایشیا پیسیفک ابراہیم رحیم پور نے کی۔

گذشتہ دو ہفتوں  کے دوران دونوں ممالک کے اہم رہنمائوں کے درمیان ہونے والی یہ دوسری ملاقات ہے، اس سے قبل جولائی کے آخری ہفتے میں پاکستانی قومی سلامتی کے مشیر ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ نے تہران میں  اپنے ہم منصب علی شمخانی سے ملاقات اور گفتگو کی تھی۔اس دوران دونوں رہنمائوں نے سکیورٹی کے مسائل اور خاص طور پر سرحد پر سکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا تھا۔پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات میں اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ دہشتگری اور شدت پسندی خاص طور پر داعش جیسی تنظیموں کی جانب سے درپیش خطرات سے نمٹنے کیلئے قریبی تعاون کی ضرورت ہے۔دونوں ممالک کے رہنمائوں کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔