مہر خبررساں ایجنسی نے دام پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ایران ، ترکی اور شام کے درمیان عنقریب سہ فریقی اجلاس منعقد ہوگا جس میں شام میں جاری بحران اور دہشت گردی پر قابو پانے کے طریقوں پر غور کیا جائے گا۔
اطلاعات کے مطابق ترکی نے ناکام فوجی بغاوت کے بعد شام میں دہشت گردوں کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد دہشت گردوں کے لئے شام میں داخلہ بہت مشکل ہوجائے گا۔ ذرائع کے مطابق دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے اور علاقہ میں جاری بحران پر قابو پانے کے لئے ایران ، ترکی اور شام کے درمیان سہ فریقی اجلاس کی توقع کی جاتی ہے ۔ ذرائع کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ علاء الدین بروجردی کا دورہ شام اسی سلسلے کی کڑی ہے ایران اس وقت شام اور ترکی کو قریب لانے کی تلاش و کوشش کررہا ہے ادھر ترک حکومت نے بھی ناکام فوجی بغاوت کے بعد شام کے بارے میں اپنی پالیسی تبدیل کرنے کا عندیہ دیدیا ہے۔ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے پیچھے امریکہ اور اس کے اہم اتحادیوں سعودی عرب اور امارات کا ہاتھ بتایا جاتا ہے ۔