مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کے مطابق ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ہندوستانی فورسز اور کشمیریوں کے درمیان کشیدگی کا سلسلہ جاری ہے بڈگام میں انجمن شرعی شیعیان کے صدر اور حریت رہنما آغا سید حسن کو ایک بار پھر گرفتار کرلیا گیا ہےآغا سید حسن درگاہ چلو مظاہرے کی قیادت کررہے تھے۔ وادی میں آج بھی کرفیو نافذ ہے ۔کاروبار اور تعلیمی ادارے بند ،سڑکیں سنسان ہیں۔ موبائل انٹر نیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز مظاہروں میں شریک 500 افراد کو گرفتار کرلیا جبکہ بھارتی فوج کی فائرنگ سے 100 سے زائد کشمیری زخمی ہوگئے ۔
آغا سید حسن نے عالمی برادری اور حقوق انسانی سےمتعلق عالمی اداروں پر زوردیا ہے کہ وہ کشمیر میں ہونے والے مظالم پر تماشائی نہ بنیں بلکہ انسانی حقوق کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے کشمیر میں جاری جبر و تشدد کو بند کرانے اور کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی حمایت کریں۔