مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی پاکستان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کے وزير خارجہ مولود چاووش اوغلو نے دورہ پاکستان کے دوران وہابی مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کے پاکستنا میں قائم مدارس کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے ترک حکام کے مطابق فتح اللہ گولن ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے اصل سرغنہ ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کی کوشش کے دوہفتے بعد ترک وزیرخارجہ ایک روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں جہاں اُنہوں نے فتح اللہ گولن کے مدارس اور فاؤنڈیشن کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ترک وزیرخارجہ نے پاکستانی مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات کی جس دوران دونوں ممالک کے باہمی تعلقات ،باہمی دلچسپی کے مشترکہ اموراور خطے میں ہونیوالی حالیہ پیشرفتوں پر تبادلہ خیال کیا ۔ اس دوران ترک وزیر نے ترکی میں ہونیوالی فوجی بغاوت کی ناکام کوشش میں فتح اللہ گولن کے کردار اور آئندہ کیلئے ایسے کسی واقعے کی روک تھام کیلئے اٹھائے جانیوالے اقدامات سے آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق ترک وزیرخارجہ نے پاکستان میں چلنے والے پاک ترک سکول فوری طورپر بند کرنے یاکم ازکم امریکہ میں موجود ترک مذہبی رہنمافتح اللہ گولن کی فاﺅنڈیشن کو سرکاری کنٹرول میں کرنے کامطالبہ کردیاہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان میں وہابیوں کے قریبی حلقے فتح اللہ گولن کے مدارس کو بند کرنے کے خلاف ہیں عمران خان بھی فتح اللہ گولن کے مدارس بند کرنے کے خلاف ہیں عمران خان کو بھی وہابی حلقوں کے بہت قریب سمجھا جاتا ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ پاکستان کی حکومت ترکی کے اس مطالبے کا کیا جواب دیتی ہے۔
اجراء کی تاریخ: 2 اگست 2016 - 14:15
ترکی کے وزير خارجہ مولود چاووش اوغلو نے دورہ پاکستان کے دوران وہابی مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کے پاکستان میں قائم مدارس کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے ترک حکام کے مطابق فتح اللہ گولن ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے اصل سرغنہ ہیں۔