مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے بین الاقوامی امور کے خصوصی معاون حسین امیر عبداللہیان نے بحرین کے شیعہ مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف بحرینی حکومت کے مقدمہ کو گستاخآنہ اقدام قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی حرمت کا تحفظ بحرین کے سیاسی بحران کے حل کا آغاز ہوسکتا ہے۔
حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ اگر بحرینی حکومت نے تاریخ سے سبق حاصل نہ کیا اور اپنی غلطیوں کا سلسلہ جاری رکھا تو بلا شبہ بحرینی حکومت کو بہت بڑا نقصان اٹھانا پڑےگا۔
انھوں نے کہا کہ بحرینی حکومت کو امریکہ اور سعودی عرب کے دستوارات پر عمل کرنے کے بجائے اپنی عوام کے مطالبات پر توجہ مبذول کرنی چاہیے تاکہ بحرین کے سیاسی بحران کا حل نکالا جاسکے۔
حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ بحرینی شیعوں کے مذہبی رہنما کے خلاف بحرینی حکومت کی طرف سے بے بنیاد اور جھوٹے مقدمہ در حقیقت ایک گستاخانہ اقدام ہے جس کے سنگینن نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایران کی بحرین کے امور میں کوئی مداخلت نہیں بلکہ ایران علاقائی ممالک بالخصوص بحرین میں جمہوریت، آزادی بیان اور انسانی حقوق کی حمایت کررہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بحرینی عوام ، بحرین کی ڈکٹٹرحکومت کو اپوزیشن کی آواز طاقت اور قوت کے ذریعہ دبانے کی اجازت نہیں دیں گے لہذا بحرینی حکومت کو شیخ سلمان کو فوری طور پر آزاد کردینا چاہیے اورآیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی حرمت کا تحفظ کرکے بحرین کے سیاسی بحران کا حل نکالنا چاہیے۔