ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد عوام پر مصیبت کا پہاڑ ٹوٹ گیا ہے ترک حکومت نےہزاروں فوجیوں، پولیس اہلکاروں، ججوں، اساتذہ اور سرکاری ملازمین کے بعد صحافیوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا ہے اب تک 60 ہزار سے زائد افراد کو معطل یا گرفتار کیا جاچکا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد عوام پر مصیبت کا پہاڑ ٹوٹ گیا ہے ترک حکومت نےہزاروں  فوجیوں، پولیس اہلکاروں، ججوں، اساتذہ اور سرکاری ملازمین کے بعد صحافیوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا ہے اب تک 60 ہزار سے زائد افراد کو معطل یا گرفتار کیا جاچکا ہے۔اطلاعات کے مطابق ترک حکام نے 42 معروف صحافیوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں، جن میں ایک خاتون صحافی نازلی بھی شامل ہیں۔

نازلی کو 2013 میں کرپشن میں ملوث وزراء پر تنقید کی وجہ سے حکومت کے حامی اخبار روزنامہ 'صباح' سے بھی نکال دیا گیا تھا۔واضح رہے کہ فوج کی ناکام بغاوت  کے بعد سے ترکی میں مختلف شعبوں میں کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک 60 ہزار سے زائد فوجیوں، پولیس اہلکاروں، ججوں، اساتذہ اور سرکاری ملازمین کو برطرف، معطل یا گرفتار کیا جاچکا ہے۔