افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مظاہرہ کرنے والوں پر داعش دہشت گردوں کے دو خودکش حملوں میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 80 تک پہنچ گئی ہے اس خونی حملے میں 200 سے زائد افراد زخمی بھی ہوگئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے جنگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغان دارالحکومت کابل میں مظاہرہ کرنے والوں پر داعش دہشت گردوں کے دو خودکش حملوں میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 80 تک پہنچ گئی ہے اس خونی حملے میں 200 سے زائد افراد زخمی  بھی ہوگئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق تیسرے  دہشت گرد حملہ آور کی خود کش جیکٹ پھٹ نہ سکی، جسے سکیورٹی اہلکاروں نے ہلاک کردیا۔
افغانستان دارالحکومت کابل میں ایک ساتھ دو خود کش حملے اس وقت ہوئے، جب سینکڑوں مظاہرین ٹرانسمیشن لائن منصوبے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے ۔
افغان حکام کا کہنا ہے کہ تین خود کش حملہ آور احتجاجی مظاہرے میں موجود تھے،ایک خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑایا،دوسرے خود کش حملہ آور کی جیکٹ پھٹ نہ سکی اور ایک خودکش حملہ آور افغان سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے مارا گیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور نے برقع پہنا ہوا تھا،افغان صدر اشرف غنی نے کابل دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نے شہریوں کے اجتماع کو نشانہ بنایا، دھماکے کا شکار ہونے والوں میں سکیورٹی اہلکاربھی شامل ہیں۔