ترکی کی حکومت نے پاکستانی حکومت سے ترکی کے سنی مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کے پاکستان میں قائم مدارس کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کی حکومت نے پاکستانی حکومت سے ترکی کے سنی مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کے پاکستان میں قائم مدارس کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان میں تعینات ترک سفیر صادق بابر نے ترکی میں ہونے والی فوجی بغاوت کی ناکامی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تمام دوست ممالک سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے ممالک میں فتح اللہ گولن گروپ کی سرگرمیوں کو روکیں۔ انہوں نے کہا کہ ترک حکومت کے پاس اس بات کے ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ فوجی بغاوت کی ناکام کوشش کے پیچھے گولن تحریک تھی۔ واضح رہے کہ پاکستان میں گولن کے زیر انتظام 21 اسکولز،ایک رومی فورم اور ایک انٹیلیکچوئل اینڈ انٹر کلچرل ڈائیلاگ پلیٹ فارم چلایا جارہا ہے جبکہ وہ کئی کاروبار میں بھی شراکت دار ہیں۔فتح اللہ گولن کی تنظیمیں اور کاروبار پاکستان میں کئی دہائیوں سے سرگرم ہیں۔