بحرین کی امریکہ نواز آل خلیفہ حکومت نے نماز جمعہ ادا کرنے پر پابندی عائدکرتے ہوئے 50 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ ہندوستان کے زیر انتظآم کشمیر میں بھی مقامی انتظامیہ نے عوام کو نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا ہے وادی میں کرفیو کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کے مطابق بحرین اور کشمیر سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق  بحرین کی امریکہ نواز آل خلیفہ حکومت نے نماز جمعہ ادا کرنے پر پابندی عائدکرتے ہوئے 50 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں بھی مقامی انتظامیہ نے عوام کو نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا ہے وادی میں کرفیو کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

بحرین اور کشمیر میں عوام استقلال اور آزادی کا مطالبہ کررہے ہیں  بحرین میں کل بروو جمعہ شیعہ مسلمانوں کو نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی گئی  ادھر کشمیر میں بھی حکومت نے کل مسلمانوں کو نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا۔ انجمن شرعی شیعیان  کے صدر اورحریت کانفرلس میں شیعہ رہنما آغا سید حسن نے ایک بیان میں ہندوستانی حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مذہبی امور میں واضح مداخلت قراردیا ہے سید حسن نے کہا کہ مذہبی امور پر حکومت کی طرف سے پابندی عائد کرنا اس کی بوکھلاہٹ کا واضح ثبوت ہے۔ سید حسن نے کہا کہ عوام اپنا حق خود ارادیت مانگ رہے ہیں  اور حکومت طاقت اور قدرت کے زور پر عوام کے اس حق کو دبانا چاہتی ہے  انھوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بحرین، یمن اور کشمیر کے معاملات پر توجہ دے اور اقوام متحدہ کو اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہیے۔