مہر خبررساں ایجنسی نے النشرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ ترکی میں فوجی بغاوت کے پیچھے جو " وائرس‘‘ تھا اسے ہمیشہ کیلیے ختم کیا جائے گا۔ صدر اردوغان نے کہا کہ وہ اپنے حمایتیوں کی جانب سے موت کی سزا بحال کرنے کے مطالبے کا احترام کریں گے۔
ادھر ترکی میں بغاوت کی کوشش میں ملوث 130 جنرل اور ایڈمرل گرفتار کرلیے گئے۔جبکہ باغی فوجیوں کا ساتھ دینے پر 8 ہزار پولیس اہل کار بھی برطرف کردیے گئے۔2 ہزار ججوں سمیت 6 ہزار افراد کو پہلے ہی گرفتار کیا جاچکا ہے۔
اسکے علاوہ سکیورٹی کے حوالے سے استنبول میں پولیس کی اسپیشل فورس کے اٹھارہ سو اہل کار تعینات کردیے گئے۔استنبول کی فضائی حدود میں فوجی ہیلی کاپٹر اڑانے پر بھی پابندی لگادی گئی ہے۔
اسپیشل فورس کو حکم دیا گیا ہے کہ کوئی بھی ہیلی کاپٹر نظر آئے اسے مار گرایا جائے۔ناکام بغاوت کے بعد سے ترکی میں عدلیہ اور فوج سے تعلق رکھنے والے 7000 افراد پہلے ہی حراست میں لیے جا چکے ہیں جن میں دو ہزار سے زیادہ جج بھی شامل ہیں۔
زیر حراست افراد میں 100 سے زائد فوجی جرنیل اور ایڈمرل بھی شامل ہیں۔ صدر کے اعلیٰ ترین فوجی معتمد بھی زیرِ حراست لوگوں میں شامل ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 19 جولائی 2016 - 00:59
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ ترکی میں فوجی بغاوت کے پیچھے جو " وائرس‘‘ تھا اسے ہمیشہ کیلیے ختم کیا جائے گا۔