امریکہ عالمی سطح پر اپنے دو اہم اتحادی شیطانی ممالک اسرائیل اور سعودی عرب کے بھیانک جرائم میں برابر کا شریک ہے اور ان کے جرائم کو عالمی سطح پر چھپانے کی ناپاک کوشش کرتا رہتا ہے لیکن اب امریکہ اپنی 28 صفحات کی رپورٹ میں سعودی عرب کے ان بھیانک جرائم کو بھی چھپانے کی کوشش کررہا ہے جو امریکی عوام پر کئے گئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کے مطابق امریکہ عالمی سطح پر اپنے دو اہم اتحادی شیطانی ممالک اسرائیل اور سعودی عرب کے بھیانک جرائم میں برابر کا شریک ہے اور ان کے جرائم کو عالمی سطح پر چھپانے کی ناپاک کوشش کرتا رہتا ہے لیکن اب امریکہ اپنی 28 صفحات کی رپورٹ میں سعودی عرب کے ان  بھیانک جرائم کو بھی چھپانے کی کوشش کررہا ہے جو امریکی عوام پر کئے گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق آج امریکہ نائن الیون کے سانحے کی تحقیقاتی رپورٹ کے وہ 28خفیہ صفحات منظرعام پر لانے جا رہا ہے جن میں مبینہ طور پر دہشت گردی کے اس واقعے میں سعودی کرداراور سعودی حکومت اور دہشت گردوں کے روابط کو بے نقاب کیا گیا ہے۔نائن الیون کے واقعے کی تحقیقات کے لیے امریکی کانگریس کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کی تحقیقاتی رپورٹ 2002ءمیں شائع کر دی گئی تھی مگر اس رپورٹ کے 28صفحات خفیہ رکھے گئے تھے، جن میں امریکی حکام کے بقول سعودی کردار کے متعلق انکشافات موجود ہیں۔ گزشتہ کچھ عرصے سے نائن الیون میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین و دیگر حلقوں کی طرف سے ان صفحات کو منظرعام پر لانے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا جس پر بالآخر آج اوبامہ انتظامیہ یہ کام کرنے جا رہی ہے۔ سی این این کا کہنا ہے کہ اب تک ان صفحات کو اس لیے خفیہ رکھا گیا تھا کہ سعودی عرب امریکہ کا قریبی اتحادی ہے اور امریکہ اسے ناراض نہیں کرنا چاہتا تھا۔سانحے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سعودی حکومت کے خلاف مقدمہ درج کروانا چاہتے ہیں اس لیے حالیہ چند مہینوں میں ان کی طرف سے امریکی حکومت پر شدید دباﺅ بڑھ گیا تھا کہ ان صفحات کو منظرعام پر لایا جائے۔ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی حکومت نے ان صفحات میں رد و بدل کرکے انہیں قابل اشاعت بنایا ہے تاکہ سعودی عرب کو زیادہ غصہ نہ آئے۔ صفحات میں ضروری تبدیلیوں کے بعد امریکی انٹیلی جنس حکام، سکیورٹی فورسز اور محکمہ داخلہ نے انہیں شائع کرنے کی منظوری دے دی ہے جو آج کسی بھی وقت منظرعام پر لائے جا سکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق ان 28 صفحات کی اشاعت کے معاملے سے ظاہر ہوگيا ہے کہ امریکہ خود اپنے عوام  سے بھی حقائق کو چھپا رہا ہے اور سعودی عرب کے دہشت گردانہ اقدامات پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے۔