مدینہ منورہ عالم اسلام کا قلب ہے اورعالم اسلام کے قلب پر وہابی دہشت کردوں نے حملہ کرکے اپنے مکروہ اور بدنما چہرے کو نمایاں کردیا ہے جس کے بعد عالم اسلام میں وہابیوں کے خلاف شدید غم و غصہ کا اظہار کیا جارہا ہے مسجد نبوی پر وہابیوں کے حملے کے بعد نبی کریم (ص) اور ان کی آل پاک کے ساتھ وہابیوں کی دشمنی طشت از بام ہوگئی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کے مطابق مدینہ منورہ عالم اسلام کا قلب ہے اورعالم اسلام کے قلب پر وہابی دہشت کردوں نے حملہ کرکے اپنے مکروہ چہرے کو نمایاں کردیا ہے جس کے بعد عالم اسلام میں وہابیوں کے خلاف شدید غم و غصہ کا اظہار کیا جارہا ہے مسجد نبوی پر وہابیوں کے حملے کے بعد نبی کریم (ص)  اور ان کی آل پاک کے ساتھ وہابیوں کی دشمنی طشت از بام  ہوگئی ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی " اے ایف پی" کے مطابق مشرق وسطیٰ کے مذہبی اور سیاسی رہنماؤں کی جانب سے مسجد نبوی کے قریب خودکش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہےاور مسلم ممالک میں وہابیوں کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ ایران کی جانب سے بھی سعودی عرب دھماکوں کی مذمت کی گئی اور ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ دہشت گردوں نے تمام حدیں پار کرلیں ہیں، جب تک ہم متحد نہیں ہوں گے اس وقت تک سنی شیعہ دہشت گردی کا نشانہ بنتے رہیں گے۔ حزب اللہ لبنان نے بھی مدینہ میں  وہابی دہشت گردوں کے خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے وہابی دہشت گردوں کی جانب سے تمام مسلمانوں کے مقدس مقامات کی توہین قرار دیا ہے۔

ترکی اور لبنان کی حکومت نے بھی مدینہ واقعے کی شدید مذمت کی، جبکہ عراق نے مدینہ منورہ پر حملے کو سنگین جرم قرار دیا ہے۔

پاکستانی سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے بھی وہابیوں کے گھناؤنی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے وہابیوں کو دہشت گردی کا اصلی مجرم قراردیا ہے۔ پاکستان کے صوبہ سندھ کے وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ وہابی دہشت گرد اسلام کا لبادہ اوڑھ کر اسلام اور مسلمانوں پر حملہ آور ہورہے ہیں وہابی دہشت گردوں نے نبی کریم (ص) کے روضہ مبارک پر حملہ کرکے ثابت کردیا کہ وہ آنحضور(ص) کے بھی دشمن ہیں۔