شامی حکومت نے شام کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچانے ،صنعتی پلانٹس تباہ کرنے اور شام کے عوامی اموال کو لوٹنے کے جرم میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے خلاف مقدمہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے شامی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شام کی وازرت انصاف نے اعلان کیا ہے کہ شامی حکومت نے شام کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچانے صنعتی پلانٹس تباہ کرنے اور شام کے عام مال و دولت کو لوٹنے کے جرم میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے خلاف مقدمہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

شامی وزارت انصاف کے مطابق ترکی نے حلب سے 37 صنعتی پلانٹس کو ترکی میں منقتل کیا اور شامی حکومت اور عوام کو 5 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے۔ شامی وزارت انصاف نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو دو وزارتخانوں کے اعلی حکام پر مشتمل ہے اور جس کا کام  صوبہ حلب اور ادلب میں ترکی کی جانب سے پہنچائے جانے والے نقصانات اور اموال کی چوری  کا  اندازہ لگانا اور اس سلسلے میں ٹھوس شواہد اور ثبوت فراہم کرنا ہے۔ شام کا کہنا ہے کہ ترکی کے صدراردوغان  نے شام کی قیمتی اشیاء اور آثار قدیمہ کو ترکی منتقل کرکے چوری کا ارتکاب کیا ہے اور شام اپنے قومی اثاثوں کی واپسی کے لئے ترک صدر کے خلاف قانونی کارروائی کرےگا۔