مغربی ذرائع ابلاغ کی جانب سے شام کے بارے میں ایران کی پالیسیوں میں تبدیلی پر مبنی خبروں کی ایران نے سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کے مسئلہ کے بارے میں ایران کی پالیسیوں میں کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوئی اور اس سلسلے میں مغربی میڈيا کی خبریں غلط اور بے بنیاد ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق اور شام کے محاذوں پر اسلامی مزاحمتی محاذ کی کامیابیوں کے پیش نظر مغربی ذرائع ابلاغ نے غلط پروپیگنڈے شروع کردیئے ہیں جن میں کہا جارہا ہے کہ ایران نے شام کے بارے میں اپنی پالیسی تبدیل کردی ہے ۔

اس سلسلے میں ایک باخـبر ذرائع نے مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئےکہا ہے کہ ایران کا مؤقف شام کے بارے میں ٹھوس مؤقف ہے جس میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی ہے اور ایران شامی عوام اور حکومت کی حمایت جاری رکھےگا اور ایران ابتدا ہی سے شام کے مسئلہ کو سیاسی مذاکرات کے ذریعہ حل کرنے کی تاکید کرتا رہا ہے۔

باخبر ذرائع کے مطابق  ایران نے شام کے بحران کو حل کرنے کے سلسلے میں 4 مراحل پر مبنی منصوبہ پیش کیا  ہے جس میں شام کے قانونی صدر بشار اسد کے مستقبل کے بارے میں کوئی بحث نہیں کی گئی کیونکہ شام کے صدر بشار اسد کے مستقبل کا فیصلہ شامی عوام کا حق ہےبشار اسد اس وقت شام کے قانونی صدر ہیں انھیں شامی عوام نے منتخب کیا ہے لہذا شام کے مستقبل کا فیصلہ شامی عوام کے ہاتھ میں ہے اور ایران کا اس بات پر یقین ہے کہ کسی بھی ملک کو شامی عوام کے حق کو محدود کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

واضح رہے کہ المانیٹر سائٹ نے آج شام کے بارے میں ایران کے مؤقف میں تبدیلی پر مبنی خبر شائع کی جسے ایران نے سختی کے ساتھ رد کردیا ہے۔