مہر خبررساں ایجنسی نے فارن پیریسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کے دورے پر آئے ہوئے سعودی عرب کے ولیعہد اور وزیر دفاع محمد بن سلمان سے امریکی صدر باراک اوبامہ کی ملاقات کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔جبکہ سعودی عرب کے وزیر دفاع محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ وہ کل جمعرات کو امریکی صدراوبامہ سے ملاقات کریں گے ادھر ذرائع کے مطابق امریکہ کی اعلی قومی سلامتی کی مشیر سوزان رائس سے بھی سعودی شہزادے کی ملاقات تائيد شدہ نہیں ہے۔
امریکی کانگریس کی تحقیقاتی کمیٹی نے نائن الیون حملے میں سعودی عرب کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد پیش کئے ہیں اور سعودی عرب ان شواہد کو مٹانے کے لئے بڑے پیمانے پر رشوت ادا کررہا ہے اور امریکی حکومت پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ ان شواہد کو برملا نہ کرے۔ ذرائع کے مطابق ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کا تعلق سعودی عرب سے تھا اور ان کے سعودی عرب کے اعلی حکام کے ساتھ قریبی روابط تھے سعودی عرب آج بھی عراق، شام ،یمن ، لیبیا اور افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی اور حمایت کررہا ہے۔