مہر خبررساں ایجنسی نے مرآت البحرین کےحوالے سے نقل کیا ہے کہ خلیجی ریاست بحرین کی ایک عدالت نے مرکزی سیاسی جماعت"الوفاق" کو ہر قسم کی سیاسی و سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینےسے روک دیا ہے جبکہ بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ نے عدالتی فیصلے کی حمایت کردی ہے۔ بحرین کی وزارتِ انصاف کے مطابق عدالت نے الوفاق کو خلاف قانون کارروائیوں میں شریک ہونے کے سبب اسے تحلیل کرنے سے قبل اس کی سرگرمیاں روکنے حکم دیا ہے۔
عدالت نے الوفاق کے دفتر کو سربمہر کرنے کے علاوہ اِس کے مالی اثاثوں کو بھی منجمد کرنے کا حکم دیا ہے۔ بحرین کے بادشاہ نے الوفاق پر پابندی کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ملک میں امن و ثبات قائم ہوگا۔بحرینی بادشاہ نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ ملک کے مفاد میں ہے ۔ لیکن عرب ذرائع کے مطابق جحرینی عدالت کا فیصلہ بحرینی بادشاہ کے حق میں اور بحرین میں جمہوریت کی آواز کو دبانے کی ایک ناکام کوشش ہے۔ الوفاق کے سربراہ شیخ علی سلمان پہلے ہی بحرین میں قید ہیں جنھیں بحرینی بادشاہ کے اشاروں پر بحرینی عدالت نے 9 برس قید کی سزا سنائی ہے۔ بحرینی عوام کے حقوق کو کچلنے کے لئے بحرین کے بادشاہ اپنے مقرر کردہ ججوں سے استفادہ کررہے ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 15 جون 2016 - 13:26
خلیجی ریاست بحرین کی ایک عدالت نے مرکزی سیاسی جماعت"الوفاق" کو ہر قسم کی سیاسی و سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینےسے روک دیا ہے جبکہ بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ نے عدالتی فیصلے کی حمایت کردی ہے۔