مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان مالی معاملات طے نہ ہونے کے باعث پاکستان امریکہ سے 8 ایف 16طیاروں کی خریداری کے معاملے میں ناکام ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی حکومت کو رواں ماہ 24 مئی تک طیاروں کی خریداری کیلیے قبولیت کا خط فراہم کرنا تھا تاہم سفارتی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ مذکورہ دستاویز پیشکش کے خاتمے تک جاری نہیں کی گئی، ذرائع کے مطابق پاکستان نے فیصلہ کیا تھا کہ اس سلسلے میں تمام رقم قومی فنڈز سے نہیں لی جائے گی لہٰذا طیاروں کی فروخت کی شرائط کی مدت اب ختم ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس کے آغاز میں امریکی حکومت نے کانگریس کو آگاہ کیا تھا کہ 8 ایف 16 طیارے پاکستان کو فراہم کرنے کا منصوبہ ترتیب دے دیا گیا ہے، پاکستان نے 70کروڑ ڈالر ادا کرنا تھے جس میں امریکہ نے 43 کروڑ ڈالر کی امداد شامل کرنی تھی، اس طرح اسلام آباد کے ذمے واجب الادا رقم 27 کروڑ ڈالر تھی تاہم کانگریس نے پاکستان کو ایف 16دینے کی مخالفت کی اور کہا کہ اسلام آباد نے حقانی نیٹ ورک کے خلاف موثر کارروائیاں نہیں کیں جبکہ پاکستان کے جوہری پروگرام خاص کر ٹیکٹیکل ہتھیاروں اور شاہین 3میزائل پر بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا، بعد ازاں پاکستان سے کہا گیا کہ وہ ان طیاروں کی مکمل رقم خود اپنے وسائل سے ادا کرے جسے پاکستانی حکام نے تسلیم نہیں کیا اور کہا کہ انھیں یہ پیشکش پیشگی شرائط کے ساتھ قبول نہیں ہے۔