مہر خبررساں ایجنسی نےایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ امریکہ نے طالبان رہنما ملا اختر منصور پر حملے سے قبل پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف اور افغان صدر اشرف غنی کو پیشگی اطلاع دے دی تھی۔ جان کیری نے میانمار کے دارالحکومت ینگون میں پریس کانفرنس مین کہا کہ ملا اختر منصور افغانستان میں امریکی افواج اور افغانیوں کے لیے مسلسل خطرہ تھے، انہوں نے اس حملے کے بارے میں پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف اور افغان صدر اشرف غنی کو پیشگی اطلاع دے دی تھی۔ امریکہ کی اس کارروائی سے دنیا کو واضح پیغام جاتا ہے کہ ہم افغان حکام کے ساتھ کھڑے ہیں اور ایک مستحکم، محفوظ اور ترقی یافتہ افغانستان کے قیام کے لیے کوششیں کرتے رہیں گے۔ ادھر امریکی وزارت دفاع ’’پینٹاگون‘‘ کے ترجمان پیٹر کک نے ایک بیان میں کہا کہ ملا اختر منصور افغانستان میں دہشت گردی کے حملوں کی منصوبہ بندی میں حصہ لیتے رہے ہیں۔ وہ افغان شہریوں، سکیورٹی فورسز، امریکی عملے کے ارکان اور اس کے اتحادیوں کے لیے خطرے کا باعث بنے رہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن و مصالحت کی راہ میں رکاوٹ رہے،انہوں نے دیگر طالبان رہنماؤں کو افغان حکومت کے ساتھ امن مذاکرات میں حصہ لینے سے روک رکھا تھا۔
واضح رہے کہ افغان صدر اشرف غنی اورچیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے بھی طالبان کے سربراہ ملا اختر منصور کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔