پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے اپوزیشن کے 7 سوالات کے جواب نہ دیئے جانے پر حزب اختلاف کی تمام جماعتوں نے اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ کردیا اور اس معاملے کو عوامی عدالت میں پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے اپوزیشن کے 7 سوالات کے جواب نہ دیئے جانے پر حزب اختلاف کی تمام جماعتوں نے اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ کردیا اور اس معاملے کو عوامی عدالت میں پیش کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق پاکستانی وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے پانامہ لیکس کے معاملے پر قومی اسمبلی میں دیئے گئے جواب کو اپوزیشن نے مسترد کردیا۔ وزیراعظم کے خطاب کے بعد اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے طویل تقریر کرنے کے بجائے وزیراعظم کے جواب پر تحفظات کا اظہار کیا اور مختصر تقریر کی جس کے بعد ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔خورشید شاہ کےبعد قومی اسمبلی کے اسپیکر نے چیرمین تحریک انصاف عمران خان کو اظہار خیال کرنے کا موقع دیا تاہم متحدہ اپوزیشن کے واک آؤٹ پر عمران خان  بھی ایوان سے باہر چلے گئے۔مشترکہ اپوزیشن رہنماؤں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کی، جہاں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے خطاب سے معاملہ مزید پیچیدہ ہوگیا ہے۔ان کاکہنا تھا کہ وزیراعظم نے ہمارے 7 سوالوں کے جواب تو نہیں دیئے تاہم ان کے خطاب سے مزید 70 سوالات پیدا ہوگئے ہیں۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم کے پاس 'ہمارے 7 سوالوں کے جواب ہی موجود نہیں ہیں'۔خورشید شاہ نے کہا کہ 'ہمارے سوال انتہائی آسان تھے جن کی وضاحتیں ضروری تھیں تاہم وزیراعظم نے اپنے خطاب میں ان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم دیگر تفصیلات ہی بتاتے رہے'۔

ایک سوال کے جواب میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ انھوں نے پارلیمنٹ میں اپنی تقریر کو اس لئے مختصر کیا کہ وہ اب سمجھتے ہیں کہ اس معاملے کو عوام کی عدالت میں پیش کیا جانا چاہیے۔