مہر خبررساں ایجنسی کے بین الاقوامی شعبہ کے تجزیہ نگار جناب محمد قادری کی رپورٹ کے مطابق لبنان میں حریری سے وابستہ خبررساں ایجنسی المستقبل نے ایک غیر اخلاقی اقدام میں شہید مصطفی بدرالدین المعروف ذوالفقار کی شہادت کے بارے میں خبر کی سرخی میں لکھا ؛ " شہید حریری کے قاتل قتل ہوگئے" حتی لبنان میں امریکہ سے وابستہ اس تنظیم کے حامیوں نے ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے اسرائیل کا شکریہ بھی ادا کیا۔
شہید سید مصطفی بدرالدین المعروف ذوالفقار جمعہ کے دن سحر کے وقت دمشق کے قریب ایک دہشت گردانہ حملے میں شہید ہوگئے اور ان کا نام بھی ان ممتاز افراد کی فہرست میں شامل ہوگیا جو " من المومنین رجال صدقوا ما عاهدوا االله علیه ۔۔۔ " کے مصادیق ہیں۔ اس عظیم ، دلیر اور شجاع مجاہد کے پاک پیکر کو بیروت کے علاقہ صاحیہ میں گلزار شہداء میں "حاج رضوان کے مزار کے قریب سپردخارک کردیا گیا۔
شہید حاج عماد مغنیہ کی شہادت کے بعد وہ حزب اللہ کے عسکری ونگ کے کمانڈر منتخب ہوئے اور انھوں نے شہید عماد مغنیہ کی شہادت کے سلسلے میں تحقیقات کا آغاز کردیا اور اس حوالے سے ایک فائل تشکیل دی گئی جس کے نتائج سے معلوم ہوا کے شہید عماد مغنیہ کی شہادت کے پیچھے غاصب صہیونی حکومت کا ہاتھ ہے۔ اس تحقیقات میں شہید عماد مغنیہ کی شہادت کے سلسلے میں مختلف جہات سے دقیق اور وسیع پیمانے پر اطلاعات حاصل ہوئیں، جن سےمعلوم ہوا کے اسرائیلی عناصر کیسے شام کے مرکز میں داخل ہوئے اور وہ کس طرح وہاں سے خارج ہوئے اور اس سلسلے میں کن افراد نے ان کے ساتھ تعاون کیا اور کن لوگوں نے انھیں لجسٹیکی امداد فراہم کی اور اسی وسیع تحقیقات کے نتیجے میں شہید بدرالدین نے لبنان میں اسرائیل اور امریکہ کے ایک بڑے نیٹ ورک کی تمام سازشوں کو ناکام بنادیا۔
اسرائیل نے شہید بدرالدین کی شہادت کی خبر سنتے ہی تل ابیب میں ہائی الرٹ جاری کردیا حالانکہ حزب اللہ کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم نے شہید بدرالدین کی شہادت کے عوامل کے بارے میں کسی کانام نہیں لیا لیکن اس بات پر ضرور تاکید کی کہ شہید بدرالدین کی شہادت میں جو عامل بھی ملوث ہو اس نے یقینی طور پر اسرائیل کی بہت بڑی خدمت کی ہے۔
۔ ادھر لبنان میں امریکہ سے وابستہ المستقبل تنظیم نے رفیق حریری کے قتل کا الزام ہمیشہ شہید بدرالدین پر عائد کیا اور اس سلسلے میں عنوان کرتے ہوئے لکھا کہ معلوم نہیں کہ وہ قتل ہوئے ہیں ممکن ہے حزب اللہ نے رفیق حریری کے مقدمہ کا سامنا کرنے سے بچنے کے لئے اسے چھپانے کی کوشش کی ہو۔ جبکہ حزب اللہ ایک سچی اور صادق تنظیم ہے حزب اللہ کے مخالفین کی خبررساں ایجنسی " المستقبل" نےشہید بدرالدین کی شہادت پر غیر اخلاقی اقدام اٹھاتے ہوئے اس خبر کی شہ سرخی میں لکھا کہ " شہید حریری کے قاتل قتل ہوگئے" حتی المستقبل تنظیم کے حامیوں نے ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے اسرائیل کی تعریف و تمجید اور اس کا شکریہ بھی ادا کیا ، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ لبنان میں المستقبل تنظیم ایک امریکی اور اسرائیلی تنظیم ہے جو لبنان میں امریکی مفادات کو تحفظ فراہم کررہی ہے۔
حزب اللہ لبنان کو دبانے اور مسلمانوں کی صفوں میں پھوٹ ڈالنے کے لئے رفیق حریری کے قتل کا بےبنیاد الزام حزب اللہ پر عائد کیا گیا جبکہ رفیق حریری کے قتل کے پیچھے بھی اسرائیلی اور صہیونی وعوامل ملوث تھے لیکن کسی نے اسرائیل کا نام نہیں لیا بلکہ رفیق حریری کے قتل کا معاملہ براہ راست حزب اللہ کی طرف موڑ دیا گیا اور اس سلسلے میں لبنان کے چار افسروں کے بیانات کو بھی پیش کیا گیا جو بعد میں سراسرجھوٹ ثابت ہوئے۔
اگر چہ حزب اللہ لبنان نے شہید بدرالدین کی تحقیقات کے بعد اعلان کیا ہے کہ شہید بدرالدین کی شہادت وہابی تکفیریوں کے راکٹ حملوں کے نتیجے میں ہوئی ہے لیکن شہید بدرالدین کی شہادت کے پیجھے بھی اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کا ہاتھ ہے کیونکہ وہابی تکفیریوں میں بھی اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے عناصر اور عوامل موجود ہیں جنھیں اسرائيل سے براہ راست دستورات ملتے رہتے ہیں۔