مصر کی مقامی عدالت نے مصر کے سابق صدر محمد مرسی پر جاسوسی کے الزام میں مقدمہ کی سماعت جون تک ملتوی کردی ہے ۔

مہر خبررساں ایجنسی نےالجزیرہ کےحوالے سے نقل کیا ہے کہ مصر کی مقامی عدالت نے مصر کے سابق صدر محمد مرسی پر جاسوسی کے الزام میں مقدمہ کی سماعت جون تک ملتوی کردی ہے ۔  اطلاعات کے مطابق مصر کی ایک مقامی عدالت نے الجزیرہ کے 2 صحافیوں سمیت 6 افراد کو موت کی سزا سنائی ہے۔ سزائے موت پانے والے افراد پر الزام تھا کہ انہوں نے قومی سلامتی کی اہم معلومات قطر کو بھیجی تھیں۔ ادھر مصر کے سابق صدر محمد مرسی پر قطر کیلئے جاسوسی کے مقدمہ کی سماعت ملتوی کردی گئی ہے۔جون میں مصر کے مفتی اعظم کی اجازت کے بعد سزا میں کمی یا برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا جائے گا اور عدالت کو اختیار حاصل ہے کہ وہ مفتی اعظم کے فیصلہ کو قبول کرلے یا رد کردے۔
علاوہ ازیں وکلا صفائی کو اپیل کا حق بھی دیا گیا ہے ۔ واضح رہے کہ مصر کے سابق صدر محمد مرسی کو پہلے ہی تین مقدمات میں سزا سنائی جاچکی ہے۔ یاد رہے کہ سابق صدر محمد مرسی کو اقتدار سنبھالنے کے صرف ایک سال بعد ہی 2013 میں آرمی چیف جنرل عبدالفتاح السیسی نے برطرف کرکے اقتدار پر قبضہ جمالیا تھا اور اس معاملے میں السیسی کو سعودی عرب کی بھر پور حمایت حاصل تھی۔ سعودی عرب دوسرے عرب ممالک میںم داخلت کے حوالے سے معروف ہے سعودی عرب کی شام، عراق یمن اور بحرین میں بھی مداخلت نمایاں ہے سعودی عرب دہشت گردوں کا سرپرست اور حامی ملک ہے۔