امریکی کانگریس کے پینل نے، حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر پاکستان کو 45 کروڑ ڈالر کی امداد روکے جانے کے حوالے سے بِل کے مسودے کی توثیق کردی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی کانگریس کے پینل نے، حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر پاکستان کو 45 کروڑ ڈالر کی امداد روکے جانے کے حوالے سے بِل کے مسودے کی توثیق کردی ہے۔امریکہ کی ہاؤس آرمڈ سروسز کمیٹی کی جانب سے 2017 کے لیے منظور کردہ نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ (این ڈی اے اے) میں، پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کے لیے اپنی سرزمین استعمال نہ ہونے کے عزم کے حوالے سے سوال اٹھایا گیا ہے۔ بِل کے مسودے میں ترمیم کے بعد، پینل کی جانب سے بعد از ادائیگی کے لیے موجود رقم کی حد ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کردی گئی ہے، جس میں سے 90 کروڑ ڈالر پاکستان کے لیے ہوں گے۔ کانگریس کی جانب سے قبل ازیں پاکستان کو دفاع کی مد میں 35 کروڑ ڈالر کی امداد روکی گئی تھی، جو صرف اس صورت میں جاری کی جائے گی جب امریکی سیکریٹری دفاع اس بات کی تصدیق کردیں کہ پاکستان، شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے ضروری اقدامات اٹھا رہا ہے۔واضح رہے کہ امریکہ کی جانب سے یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے، جب چند روز قبل کانگریس نے ایف 16 طیاروں کی خریداری کے لیے پاکستان کو امداد کی مد میں دیئے جانے والے فنڈز روک دیئے تھے، جس کے بعد امریکی حکومت نے بھی پاکستان کو امداد نہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ طیاروں کی خریداری کے لیے اب پاکستان کو خود فنڈز کا انتظام کرنا ہوگا۔