ایمنسٹی انٹرنیشنل نے نائجیریا کی فوج اور حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ نائجیریا کی حکومت اور فوج نے ملکر شیعوں کا بہیمانہ طور پر قتل عام کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے النشرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے نائجیریا کی فوج اور حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ نائجیریا کی حکومت اور فوج نے ملکر شیعوں کا بہیمانہ اور جان بوجھ کر قتل عام کیا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق نائجیریا کی فوج نے 350 شیعہ مسلمانوں کو جان بوجھ کر گولی ماری اور انھیںمظلومانہ طور پر  شہید کردیا۔ رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال 12 سے 14 دسمبر تک نائجیریا کی فوج نے زاریا کےعلاقہ میں 350 شیعوں کا بہیمانہ طور پر قتل عام کیا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سیٹلائٹ تصاویر کے ذریعہ ایک اجتماعی قبر کا پتہ لگایا اور اس اجتماعی قبر کا  قریب سے مشاہدہ  بھی کیا ہے ۔

اطلاعات کے مطابق نائجیریا کی فوج نے نائجیریا کے شیعوں کے سربراہ شیخ زکزاکی کے مکان کا محاصرہ کرکے اسے  تباہ کردیا اور ایک امام بارگآہ میں جاری تقریب پر حملہ کرکے سیکڑوں شیعہ مسلمانوں کو ذبح کردیا۔ نائجیریا کی فوج نے نائیجیریا کے شیعہ رہنما کو زخمی کرکے گرفتار کرلیا جو آج بھی نائجیریا کی فوج کی حراست میں ہیں۔