مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے اٹلی کے وزير اعظم کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ آسمانی ادیان منجملہ اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اسلام و مسیحت کا پیغام امن و صلح اور محبت پر مبنی ہے اور ایران و اٹلی کے درمیان باہمی رابطہ بھی انہی اصولوں پر استوار ہے۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے اٹلی کے وزیر اعظم مانؤ رینٹزی اور اس کے ہمراہ وفد کو ایران کے دورے پر خوش آمدید پیش کرتے ہوئے کہا کہ اٹلی ایران کا قدیمی اور گرانقدر دوست ہے حتی ایران کے خلاف اقتصادی پابندیوں کے دوران بھی اٹلی کا مؤقف دوسروں کی نسبت درمیانہ اور اعتدال پر مبنی رہا ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ ایران کے ایٹمی مذاکرات میں اٹلی اگر چہ گروپ 1+5 کا رکن نہیں تھا لیکن اس کے باوجود محترمہ فیڈریکا موگرینی کے انتخاب کے بعد اٹلی نے اپنامثبت اور مؤثر نقش ایفا کیا۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ میں نے اپنے یورپ کے دورے کا سب سے پہلے اٹلی سے آغاز کیا اور آج دو ماہ کے بعد اٹلی کے وزیر اعظم ایک اعلی وفد کے ساتھ تہران کے دورے پر ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ دونوں ممالک کے حکام باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لئے سنجیدہ اور ٹھوس اقدام انجام دینے کے لئے تیار ہیں۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ اٹلی کے دورہ کے دوران ہم نے 30 معاہدوں پر دستخط کئے جبکہ تہران میں مزيد 6 معاہدوں پر دستخط کئے گئے ہیں اور ان 36 معاہدوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے دونوں ممالک سنجیدہ اقدامات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے آمادہ ہیں۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ دنیا کو سمجھنا چاہیے کہ آسمانی ادیان منجملہ اسلام کا دہشت گردی سے کوئی ربط اور تعلق نہیں ہے تمام آسمانی ادیان امن و صلح اور محبت اور پیار کا پیغام لائے ہیں اور اسلامی کے بانی کو اللہ تعالی نے پوری دنیا رحمت قراردیا ہے ۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ اٹلی اور ایران علاقائي ممالک عراق،شام، یمن اور افغانستان کے بحران اور مشکلات کو حل کرنے کے سلسلے میں بھی تبادلہ خیال کریں گے۔
اس پریس کانفرنس میں اٹلی کے وزیر اعظم نے ایران کو خطے کا ایک اہم اور ذمہ دار ملک قراردیتے ہوئے کہا کہ اٹلی ایران کے ساتھ سیاحت، تجارت، ٹرانسپورٹ اور انرجی سمیت تمام شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔