مجمع تشخیص مصلحت نظام کے سکریٹری اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سابق سربراہ نے کہا ہے کہ امریکہ اپنے عہد اور وعدے پر عمل نہیں کرےگا اور وہ مختلف بہانوں سے ایران کے دفاعی میزائل نظام کو کمزور بنانے کی تلاش و کوشش کرےگا جبکہ میزائل ایران کی دفاعی طاقت اور قدرت کا مظہر ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجمع تشخیص مصلحت نظام کے سکریٹری اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سابق سربراہ محسن رضائی نے کہا ہے کہ امریکہ اپنے عہد اور وعدے پر عمل نہیں کرےگا اور وہ مختلف بہانوں سے ایران کے دفاعی میزائل نظام کو کمزور بنانے کی تلاش و کوشش کرےگا جبکہ میزائل ایران کی دفاعی طاقت اور قدرت کا مظہر ہیں۔

رضائی نے ایٹمی مذاکرات میں امریکیوں کی رضامندی اور ایران کے میزائل تجربات پر امریکہ کی تشویش کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ مختلف بہانوں سے ایران کی بڑھتی ہوئی دفاعی طاقت اور علمی پیشرفت و ترقی کو روکنے کی کوشش کررہا ہے ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے خلاف امریکہ نے کئی سال تک واویلا اور شور مچا رکھا اور سکیورٹی کونسل میں متعدد قراردادیں ایران کے خلاف منظور کروائیں لیکن آخر کار ایران نے ثابت کردیا کہ ایران کا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے اور ایران پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کے اپنے حقوق سے دست برادر نہیں ہوگا۔

محسن رضائی نے کہا کہ امریکیوں کو ایران کی فوجی طاقت کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے اور وہ ایران کی فوجی طاقت اور ایران کے میزائلوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ لہذا ایٹمی معاملے کے بعد اب انھوں نے میزائل کا معاملہ پیش کردیا ہے ، میزائل کے بعد امریکہ انسانی حقوق اور دیگر مسائل پیش کرےگا اور اس طرح امریکہ کبھی بھی اپنے عہد اور اپنے وعدوں پر عمل نہیں کرےگا۔

رضائی نے کہا کہ ایرانی میزائلوں کی طاقت اور تخریب کے بارے میں امریکہ کے پاس معلومات نہیں ہیں ایران علاقہ کی پہلی فوجی طاقت ہے ایران کا خطے میں پائدار امن قائم کرنے میں اہم کردار ہے خطے میں موجود امریکی فوجیوں اور دیگر غیر علاقائی فوجیوں پر ایران کی کڑي نظر ہے۔ لہذا امریکہ نہیں چاہتا کہ کوئی ملک فوجی لحاظ سے امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرسکے ۔ محسن رضائی نے کہا کہ امریکہ ایٹمی معاہدے میں کئے کئے اپنے وعدوں پر کبھی عمل نہیں کرےگا اور امریکہ قابل اعتماد ملک نہیں اور نہ ہی ایرانی حکام کو امریکہ پر اعتماد کرنا چاہیے۔