مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی ماہرین کے مطابق چین نے پہلی دفعہ ایک ایسا میزائل تیار کرلیا ہے جو 9 ہزار میل کے فاصلے تک ایٹمی ہتھیاروں سے وار کرسکتا ہے اس میزائل کا نام DF-41ہے ۔امریکہ اور چین کے درمیان کئی دہائیوں سے جاری کشیدگی بحیرہ جنوبی چین کے تنازعہ کے بعد خطرناک صورت اختیار کر چکی ہے۔ امریکی دفاعی ماہرین کو اب اس پریشانی نے بھی گھیر لیا ہے کہ چین نے امریکہ تک جوہری ہتھیاروں کے ساتھ مار کرنے والے میزائل حاصل کر لئے ہیں، جس کا نتیجہ تیسری جنگ عظیم کی صورت میں سامنے آسکتا ہے۔
اخبار ڈیلی سٹار کے مطابق انٹرنیشنل اسیسمنٹ اینڈ اسٹریٹجی سینٹر کے سینئر فیلو رچرڈ فشر کا کہنا ہے کہ چین پہلی دفعہ ایک ایسا میزائل حاصل کر چکا ہے کہ جو نو ہزار میل کے فاصلے تک ایٹمی ہتھیاروں کے ساتھ وار کر سکتا ہے۔ اس میزائل کا نام DF-41ہے اور امریکی تجزیہ کاروں کے مطابق اسے خصوصی طورپر امریکہ کے ہر کونے کو نشانہ بنانے کیلئے تیار کیا گیا ہے، اور اسی سال اس کی تنصیب اسٹریجک مقامات پر متوقع ہے۔
نئے چینی میزائل کے بارے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اسے نا صرف زمین پر کسی بھی جگہ سے داغا جا سکتا ہے بلکہ زیر زمین سرنگوں اور آبدوزوں سے بھی چلایا جاسکتا ہے۔ رچرڈ فشر کا یہ بھی کہنا ہے کہ چین کے ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد اس وقت 400 تک پہنچ چکی ہے اور آنے والے وقت میں اس تعداد میں تیزی کے ساتھ اضافہ متوقع ہے۔ امریکی دفاعی ماہرین اس صورتحال کو امریکہ کے کیلئے بہت بڑا خطرہ اور تیسری جنگ عظیم کا پیش خیمہ قرار دے رہے ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 3 اپریل 2016 - 00:30
امریکی ماہرین کے مطابق چین نے پہلی دفعہ ایک ایسا میزائل تیار کرلیا ہے جو 9 ہزار میل کے فاصلے تک ایٹمی ہتھیاروں سے وار کرسکتا ہے اس میزائل کا نام DF-41ہے ۔