مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ایک تحقیق میں سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ نئی زبان سیکھنے سے بچوں کی ذہنی استعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوتا ہے اور ان میں کام کرنے کارجحان بڑھنے کے ساتھ مشکلات پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔ کارنیل یونیورسٹی کی ایسوسی ایٹ پروفیسر اور ماہر نفسیات کیتھرین کنزلر کا کہنا ہے کہ اس سے نہ صرف بچوں کی یاداشت بہتر ہوتی ہے بلکہ معاشرے میں دوسرے افراد سے تعلق بھی اچھا رہتا ہے۔اس کا کہنا ہے کہ یہ بات بھی دیکھی گئی ہے کہ جو بچے صرف ایک زبان جانتے ہیں ان میں سیکھنے کا عمل ان بچوں سے سست ہوتا ہے جودو زبانیں جانتے ہیں۔اس کا کہنا ہے کہ جو لوگ دوکلچروں کے درمیان پروان چڑھتے ہیں ان میں دوسروں کی بات سننے کی استعداد بھی زیادہ ہوتی ہے اور وہ زیادہ برداشت کے ساتھ دوسروں کی بات سنتے ہیں۔اس کا کہنا ہے کہ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو ایک سے زیادہ زبان سیکھنے میں مدد دیں تاکہ بچے مستقبل میں بہتر زندگی بسر کرسکیں۔
اجراء کی تاریخ: 30 مارچ 2016 - 01:45
ایک تحقیق میں سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ نئی زبان سیکھنے سے بچوں کی ذہنی استعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوتا ہے اور ان میں کام کرنے کارجحان بڑھنے کے ساتھ مشکلات پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔