مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارتی ریاست اتراکھنڈ کی اسمبلی کو معطل کرنے کے بعد ریاست میں صدارتی راج نافذ کردیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اتراکھنڈ اسمبلی معطل کر کے ریاست میں صدارتی راج نافذ کر دیا گیا ہے۔اس سے قبل اترکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہریش راوت نے اسپیکر اسمبلی جی ایس کنجوال سے ملاقات کرکے کانگرس کے نوارکان کواسمبلی رکنیت ختم کرنے کی سفارش کی تھی ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ایک روز قبل کانگرس کے ارکان اسمبلی نے ایک وڈیو جاری کی تھی جس میں دکھایا گیا تھا کہ وزیر اعلیٰ اترکھنڈ ہریش راوت مبینہ طور پر اپنی حکومت بچانے کیلئے ہارس ٹریڈنگ کر رہے تھے اور ارکان اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کر دہے تھے۔ویڈیومیں وزیر اعلیٰ اترکھنڈ کو یہ کہتے سنا گیاتھا کہ وہ حمائت کرنے پر ارکان کو پانچ کروڑ روپے دینے کو تیار ہیں۔ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد کانگرس کے ایک رکن ہراک سنگھ روات نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ وزیر اعلیٰ کانگرس اور بے جے پی ارکان کو خریدنے اور 28 مارچ کو اپنے حق میں ووٹ دینے کیلے رشوت دے رہے ہیں۔بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ان الزامات کے بعد وزیر اعلیٰ ہریش راوت نے سپیکر اسمبلی جی ایس کنجوال سے ملاقات کی تھی جس کے بعد اسپیکر نے کانگرس کےہریش راوت کی حکومت کو گرانے کیلئے بے جے پی کے ساتھ گٹھ جوڑ کرنے پر نو ارکان کے خلاف اینٹی ڈیفیکشن قانون کے تحت نوٹس جاری کیا تھا تاہم شدید بحران پیدا ہونے کے بعد آج اترکھنڈ اسمبلی کو معطل کر دیا گیا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 27 مارچ 2016 - 16:07
بھارتی ریاست اتراکھنڈ کی اسمبلی کو معطل کرنے کے بعد ریاست میں صدارتی راج نافذ کردیا گیا ہے۔