یورپی ممالک جو پہلے ترکی اور سعودی عرب کے کہنے پر دہشت گردوں کو جہادی کہہ رہے تھے وہ اب انہی جہادیوں کو دہشت گرد قراردے رہے ہیں شامی عوام کو مصیبت میں مبتلا کرنے والے ممالک خود داعش کی مصیبت میں مبتلا ہوگئے شام میں شکست کھانے کے بعد اب 400 داعش دہشت گردوں نے یورپی ممالک میں تباہی پھیلانے کا اعلان کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یورپی ممالک جو پہلے ترکی اور سعودی عرب کے کہنے پر دہشت گردوں کو جہادی کہہ رہے تھے وہ اب انہی جہادیوں کو دہشت گرد قراردے رہے ہیں شامی عوام کو مصیبت میں مبتلا کرنے والے ممالک خود مصیبت میں مبتلا ہوگئے شام میں شکست کھانے کے بعد اب 400 داعش دہشت گردوں نے یورپی ممالک میں تباہی پھیلانے کا اعلان کیا ہے۔

داعش نے اعلان کیا ہے کہ وہ پیرس اور برسلز جیسے حملے یورپ میں جاری رکھیں گے اور اس سلسلے میں داعش کے 400 سے لیکر 600 دہشت گرد خود کش حملوں کے لئے امادہ ہیں۔

یورپی ممالک کے خفیہ اداروں کے مطابق 400 سے 600 دہشت گرد خودکش حملوں کے لئے ماادہ ہیں جس کے بعد یورپی ممالک میں شدید خزف و ہراس پیدا ہوگيا ہے۔ عرب ذرائع کے مطابق یورپی ممالک سعودی عرب اور ترکی کے ہمراہ شام میں  بشار اسد کی حکومت کو گرانے کے لئے دہشت گردوں کو جہادی قرادیتے تھے اور اپنے ممالک کے وہابی دہشت گردوں کو شام جانے کے لئے تشویق و ترغیب کرتے اور انھیں سفری سہولیات فراہم کرتے تھے لیکن اب انہی جہادیوں کویورپی ممالک اور سعودی عرب و ترکی دہشت گرد قرار دے رہے ہیں کیونکہ دہشت گردوں نے شام میں شکست کھانے کے بعد اپنے آقاؤں کو نشناہ بنانے کا فیصلہ کیا۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق داعش نے عراق اور شام میں شکست کھانے کے بعد اپنے دہشت گردوں کو یورپی کی طرف بھیج دیا ہے اور دہشت گردوں نے یورپی ممالک میں پیرس اور برسلز جیسے حملوں کی دھمکی دیدی ہے۔