مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وفاقی وزیرخرم دستگیرخان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات كے جوابات دیتے ہوئےکہا ہے كہ پاكستان سعودی عرب کے نام نہاد 34 ممالك كے اتحاد میں شامل ہوگیا ہے۔ وفاقی وزیر نے ایوان كو بتایا كہ پاكستان 34 مسلمان ممالك كے اتحادمیں شامل ہوگیاہے، پاكستان كی جانب سے دہشت گردی كے خلاف اس كے تجربات سے اس فورم پرفائدہ اٹھایا جاسكے گا۔
ایران كواس اتحاد میں شامل نہ كرنے كے حوالے سے خرم دستگیر نے کہا کہ اس كا جواب اگلے 10 دنوں میں سامنے آجائے گا، پاكستان دہشت گردی، انتہاپسندی اورعسكریت پسندی كی تمام عالمی اورعلاقائی كوششوں كی بھرپور حمایت كرتاہے۔ عرب ذرائع کے مطابق سعودی عرب نے دہشت گردی کو مضبوط بنانے کے لئے اتحاد قائم کیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ سعودی عرب نے دہشت گردی سے متاثرہ ممالک کو اس اتحاد میں شامل نہیں کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے قائم کردہ اتحاد کی شکست یقینی ہے کیونکہ اس اتحاد کا زيادہ تر انحصار مال و دولت کے حصول پر مبنی ہے۔ سعودی عرب خود بڑے شیطان امریکہ کا اتحادی ہے اور اس نے اپنے زیر نظر ایک اور اتحاد قائم کیا ہے۔