مہر خبررساں ایجنسی نے روسیا الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شام کی قومی پارلیمنٹ کے نمائندے عمر اوسی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے پاس کوئی منظم فوج نہیں ہے وہ ترکی کے ساتھ ملکر شام کے خلاف کرائے کے فوجی جمع کررہا ہے ۔ عمر اوسی نے کہا کہ ترکی نیٹو اور امریکہ کے سبز چراغ کے بعد شام کی سرحد پر واقع کرد علاقوں پر زمینی حملہ کرسکتا ہے اسی طرح سعودی عرب بھی سوڈان، مڈگاسکر موریتانی اور جیبوتی سے کچھ مزدوروں کو جمع کرکے ترک فوج کے ہمراہ کرنے کی کوشش کرے گا لیکن ان کی ان تمام کوششوں کو شامی عوام ناکام بنادیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ترکی سنی کرد وں کی نسل کشی پر کمربستہ ہے لہذا کرد بھی اپنے آپ کو بچانے کے لئے سعودی عرب اور ترکی کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔عمر اوسی نے کہا کہ ترکی اور سعودی عرب کو اپنے وحشیانہ اور سنگین جرائم کا تاوان ادا کرنا پڑےگا کیونکہ انھوں نے دہشت گردوں کی مدد کرکے شامی عوام کو آوارہ وطن کیا ہے اور شامی عوام کے خون میں ترکی اور سعودی عرب کے ہاتھ رنگین ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 14 فروری 2016 - 11:35
شام کی قومی پارلیمنٹ کے نمائندے عمر اوسی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے پاس کوئی منظم فوج نہیں ہے وہ ترکی کے ساتھ ملکر شام کے خلاف کرائے کے فوجی جمع کررہا ہے ۔