پاکستان کی انٹر نیشنل قومی ایئر لائن " پی آئی اے " کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ملک بھر میں فلائٹ آپریشن مستقل طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے کہ جبکہ پائلٹس کی تنظیم پالپا نے بھی طیارے نہ اڑانے کا اعلان کردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریسن یوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی انٹر نیشنل قومی ایئر لائن " پی آئی اے " کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ملک بھر میں فلائٹ آپریشن مستقل طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے کہ جبکہ پائلٹس کی تنظیم پالپا نے بھی طیارے نہ اڑانے کا اعلان کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کراچی میں دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین کیپٹن سہیل بلوچ نے ملک بھر میں فلائٹس آپریشن مستقل طور پر بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم پی آئی اے کے ملازم ہیں ہمارے کوئی سیاسی عزائم نہیں، حکومت نے جو کیا وہ ظلم نہیں بلکہ اسے بربریت کہتے ہیں، ہائی کورٹ کے جج کی سربراہی میں اس واقعے کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔

سہیل بلوچ نے کہا کہ پی آئی اے کے ملازمین کی ہلاکت پر مقدمے کے لیے کل عدالت سے رجوع کریں گے جب کہ ڈی جی رینجرز فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیں اور واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے ہیڈ آفس پر مکمل تالا بندی رہے گی اور دھرنا بھی جاری رہے گا۔

کیپٹن سہیل بلوچ کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے ملازمین کی ہلاکت پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہیں، ان ملازمین کی مالی امداد کے لیے پی آئی اے کے تمام ملازمین ایک دن کی تنخواہ لواحقین کو دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق، اور سیاسی رہنماؤں سے بھی مظاہرے میں شرکت کی درخواست کریں گے۔

دوسری جانب جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے فلائٹس آپریشن مستقل بنیادوں پر بند کرنے کے بعد پائلٹس کی تنظیم پالپا نے بھی طیارے نہ اڑانے کا اعلان کردیا ہے۔ پالپا کے نائب صدر صادق الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے تمام پائلٹس کو طیارے نہ اڑانے کی ہدایت کردی ہے، پالپا پائلٹس اور دیگر تمام ملازمین کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

پی آئی اے کی بحرانی صورتحال کے باعث ملک بھر میں پروازوں کا نظام معطل ہوگیا ہے، کراچی، لاہور، پشاور، راولپنڈی اور اسلام آباد سمیت ملک بھر میں قومی ایئرلائن کے تحت چلنے والے پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں جس کے باعث مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ ملک بھر کے ایئرپورٹس پر پی آئی اے ملازمین کے احتجاج کے باعث مسافروں کو گھنٹوں پروازوں کا انتظار کرنا پڑا جس کے بعد پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے مسافروں کو واپس گھر جانے کی ہدایت کی گئی اور پروازوں سے متعلق معلومات کے لیے ہیلپ لائن نمبرز پر رابطہ کرنے کا کہا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پی آئی اے کی ممکنہ نجکاری کے خلاف ملازمین کی جانب سے کئی روز سے جاری احتجاج میں شدت آگئی جس میں آج ملازمین نے ریلی نکالی تاہم اس دوران پولیس اور رینجرز کی جانب سے شیلنگ کی گئی جب کہ نامعلوم سمت سے آنے والی گولی لگنے سے پی آئی اے کے 3 ملازمین جاں بحق ہوگئے۔ ادھر پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے ہڑتالی ملازمین کو آہنی ہاتھ دکھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہڑتال کرنے والے ملازمین کو نوکریوں سے نکال دیا جائے گا اور انھیں ایک سال کے لئے جیل بھیج دیا جائے گا۔