مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کے ساحل کے قریب تارکین وطن کو یونان لے جانے والی کشتی الٹ گئی جس میں سوار 40 افراد ڈوب کر ہلاک ہوگئے جب کہ 75 کو بچا لیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق 150 سے زائد تارکین وطن کو یونان لے جانے والی کشتی گنجائش سے زیادہ بھر جانے کی وجہ سے اپنا توازن قائم نہ رکھ سکی اور ترکی کے مغربی ساحل ایواسک کے قریب الٹ گئی جس کے نتیجے میں 40 افراد ڈوب کر جاں بحق ہوگئے جب کہ اس میں سوار 75 افراد کو ترک کوسٹ گارڈ نے ریسکیو کرلیا۔ ترک علاقے ایواسک کے میئر کا کہنا تھا کہ انہیں خدشہ ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے کیوں کہ کشتی میں بہت بڑی تعداد میں لوگ سوار تھے۔
ترک کوسٹ گارڈ کے مطابق مرنے والوں میں 5 بچے بھی شامل ہیں جب کہ ریسکیو کیے جانے والے افراد کو قریبی اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق تارکین وطن میں شام، افغانستان اور میانمارسے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔ ترک کا ساحل تارکین وطن کے لئے تباہ کن اور جان لیوا ثابت ہورہا ہےاور ترک حکام کی مسلمان تارکین وطن کے بارے میں بے حسی سب پر نمایاں ہوگئی ہے۔