ہندوستانی ریاست گجرات کے ایک تاجر نے ہندو ازم کے نام پر فرسودہ روایت کو توڑتے ہوئے اپنے بیٹے کی شادی میں 18 ہزار بیواؤں کو شرکت کی دعوت دی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ٹائمز آف انڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی ریاست گجرات کے ایک تاجر نے ہندو ازم کے نام پر فرسودہ روایت کو توڑتے ہوئے اپنے بیٹے کی شادی میں  18 ہزار بیواؤں کو شرکت کی دعوت دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق کاروباری شخص جتندرا پٹیل عرف جیتو بھائی نے اپنے بیٹے روی کی شادی پر شمالی گجرات کے پانچ اضلاع سے تقریباً 18 ہزار بیواؤں کو شرکت کی دعوت دی۔بانسکانتھا، مہسانا، صبرکنتھا، پتن اور اراولی سے تعلق رکھنے والی یہ بیوائیں شادی کی تقریب کی خصوصی مہمان تھیں۔

جتندرا پٹیل کا کہنا تھا کہ یہ اُن کی دلی خواہش تھی کہ نئے شادی شدہ جوڑے کو بیواؤں کی دعائیں ملیں جنہیں عام طور پر معاشرے میں نظر انداز کردیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عام طور پر ہندو معاشرے میں بیوہ خواتین کو شادی بیاہ کی تقریبات میں بلانا بُرا شگون مانا جاتا ہے، لیکن انہیں اپنے بیٹے کی شادی پر بلا کر میں یہ ثابت کرنا چاہتا تھا کہ ایسے تمام عقائد کا تعلق اندھی تقلید کے علاوہ اور کچھ نہیں۔ تقریب میں شرکت کرنے والی بیواؤں میں کمبل بھی تقسیم کیے گئے، جبکہ 500 غریب بیواؤں کو دودھ دینے والی گائیں بھی دی گئیں تاکہ وہ مالی طور پر خود کفیل ہوسکیں۔