مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بعض وہابی تکفیری رہنماؤں اور ملاؤں نے سعودی عرب کی امریکہ نواز آل سعود حکومت کی حمایت کرتے ہوئےکہا ہے کہ وہابی تکفیری آل سعود کی بھر پور حمایت کرنے کے لئے آمادہ ہیں وہابی تکفیری ملا حرمین شریفین کی آڑ میں آل سعود کو تحفظ بخشنے کی سرتوڑکوشش کررہے ہیں جبکہ حرمین شریفین کو سب سے زيادہ خطرہ خود آل سعود کی طرف سے لاحق ہے کیونکہ آل سعود اور وہابی تکفیری اس سے قبل جنت البقیع کو بھی شہید کرچکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وہابی تکفیری سعودی حکومت کےبھیانک ، سنگين اور وحشیانہ جرائم کو چھپانے کے لئے انھیں اسلامی رنگ دینے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ سعودی حکومت کے اعمال اور رفتار درحقیقت اسلامی، اخلاقی ، انسانی اور بین الاقوامی قوانین کے سرا سر خلاف ہیں۔ اسلامی مبصرین کے مطابق سعودی حکمرانوں نے عربستان میں تمام اسلامی آثار کو بڑی بے دردی کے ساتھ محو کردیا اور جنت البقیع اس کا منہ بولتا ثبوت ہے جہاں سعودی عرب کے حکمرانوں نے اسلامی آثار ائمہ معصومین (ع) ، صحابہ کرام اور ازواج رسول کی قبور کے آثار بھی بے دردی کے ساتھ مٹا دیئے اور آج بھی آل سعود حرم نبوی (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ) کے لئے بہت بڑا خطرہ ہیں کیونکہ وہابی دہشت گرد اور آل سعود ملکر حرم نبوی (ص) کو شہید کرنے کے ناپاک منصوبے بنا رہے ہیں اور گنبد خضراء کو شہید کرنے کے سلسلے میں وہابیوں نے کئی بار منصوبے بنائے جنھیں مسلمانوں نے ناکام بنادیا۔ سعودی عرب کے معاویائی اور یزیدی بادشاہ سلمان نے گذشتہ ایک سالہ دورے اقتدار میں تمام اسلامی، اخلاقی، انسانی اور عالمی قوانین کو نظر انداز کرتے ہوئے سعودی عرب کی تاریخ میں خوفناک اور بھیانک جرائم کی نئی تاریخ رقم کی ہے سعودی بادشاہ نے یمن کے نہتے اور غریب عوام کا ناحق خون بہا کر ابوجہل و ابو لہب و ابو سفیان کو خوش کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
اسلامی مبصرین کے مطابق پاکستان کے وہابی ملاؤں نے خود پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے اور دہشت گردی کے فروغ کے سلسلے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور کررہے ہیں۔ پاکستان میں سرگرم وہابی تکفیری رہنما آل سعود کو اللہ تعالی کے قہر و غضب سے ہر گز نہیں بچا سکتے کیونکل الہہ تعالی سعودی عرب کے ظالم و جابر حکام کے ساتھ نہیں بلکہ اللہ تعالی یمن کے مظلوم عوام کے ساتھ ہے۔ جس طرح اللہ تعالی نے صدام معدوم کو اس کے دوستوں کے ہاتھوں کیفر کردار تک پہنچایا ، سعودی عرب کے حکمرانوں کا انجام بھی صدام جیسا ہی ہوگا۔
پاکستان کے بعض تکفیری ملاؤں نے سعودی عرب کے بھیانک جرائم کی مذمت کرنے کے بجائے آل سعود کو حرمین کی آڑ میں تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کی ہے وہابی جہاد کے نام پر فسادبرپا کررہے ہیں اور دفاع حرمین کے نام پر وہ حرمین شریفین کے لئے بہت بڑا خطرہ بنے ہوئے ہیں۔
اسلامی تجزیہ نگاروں کے مطابق سعودی تکفیری اس وقت نہ صرف حرمین شریفین کے لئے بہت بڑا خطرہ بنے ہوئے ہیں بلکہ وہ عالم اسلام کے لئے بھی عظيم خطرہ ہیں اور اس دور کے مسلمان اس خطرے کو اچھی طرح محسوس کررہے ہیں اور پاکستان کے وہابی تکفیری ادارے آل سعود کے بھیانک جرائم کو نہ چھپا سکتے ہیں اور نہ ہی انھیں اللہ تعالی کے عذاب سے بچا سکتے ہیں۔